پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناءاللّٰہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے جج کا کام تقریریں کرنا نہیں، پارلیمنٹ جو قانون بنائے گی عدالتوں کو اسی کے مطابق فیصلہ کرنا ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء نے کہا کہ قانون بنانا پارلیمنٹ کا کام ہے، عدالتیں آئین و قانون کے مطابق فیصلے کرنے کی پابند ہیں۔
رہنما مسلم لیگ ن نے یہ بھی کہا کہ پورے ملک میں ایسا کوئی اسپورٹس کمپلیکس نہیں جہاں انٹرنیشنل لیول کی سہولتیں موجود ہوں، صوبائی سطح پر بھی ایسی اکیڈمیز ہونی چاہئیں جہاں بین الاقوامی معیار کی کوچنگ اور سہولتیں حاصل ہوں۔
رانا ثناء نے کہا کہ جب لوگ ہر طرف سے فارغ ہو جاتے ہیں تو بورڈ اور فیڈریشن میں جا کر بیٹھ جاتے ہیں۔ فیڈریشن اور بورڈ میں لوگ آرام فرما رہے ہیں، انہیں کام سے کوئی غرض نہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز سے پوچھنا چاہیے کہ انٹرنیٹ سلو کیوں ہے؟