پاکستان نمبر 2 جیولین تھرور محمد یاسر سلطان نے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے 2023ء میں ایشین برانز میڈل جیتنے پر 50 لاکھ روپے کا اعلان گھر پر کیا، تاہم مجھے انعام اب تک نہیں ملا۔
لاہور میں اپنے والد کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے یاسر سلطان نے کہا کہ میرے والد روزانہ پوچھتے ہیں، میں کال کرتا ہوں مجھے جواب نہیں ملتا، میں ایشیاء کا برانز اور سِلور میڈلسٹ ہوں۔
یاسر سلطان نے کہا کہ میں چکر لگا لگا کر تھک چکا ہوں، گھر جا کر جیسے ارشد ندیم کو انعام دیا گیا ایسے ہی مجھے ملنا چاہیے، آج ہمارے لیے دُگنی خوشیوں کا دن ہے، ارشد ندیم نے ملک کا نام روشن کیا ہے، میرا مقصد بھی یہی ہے، میں ارشد ندیم کا جونیئر ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہم سے یکساں برتاؤ نہیں کیا جاتا، مجھے باہر جا کر کھیلنے کی آفرز ہیں، دبئی اور کئی ممالک سے آفرز ہیں، ٹریننگ کے لیے مجھے باہر جانے کا موقع نہیں دیا گیا، ہمیں عزت دی جائے ہم گھر چلانے کے پیسے نہیں مانگتے۔
یاسر سلطان نے کہا کہ جو انعام کا اعلان کیا وہ دیا جائے، سہولتیں دی جائیں، میری درخواست ہے کہ یکساں سلوک کریں اور سپورٹ کریں، ان حالات کے باوجود میں اگلے اولمپکس میں نظر آؤں گا۔
یاسر سلطان نے کہا کہ فیڈریشن کو بھی اس حوالے سے کہا ہے انہوں نے بھی مجھ سے درخواست مانگی لیکن کچھ نہیں کیا گیا۔
اس موقع پر یاسر سلطان نے والد محمد سلطان نے کہا کہ سال سے زیادہ ہو گیا اب تک ایک پیسہ حوصلہ افزائی کے لیے نہیں دیا گیا، وزیرِ اعظم سے درخواست ہی کر سکتے ہیں، میں ڈرائیور ہوں، گاؤں تک پہنچنا مشکل ہے، راستہ بنانے کی اپیل کی تھی لیکن راستہ تک نہیں بنا۔
انہوں نے کہا کہ چھوٹی نوکری میں سب اپنی اولاد کے لیے کیا ہے، نوکری کا بھی کہا تھا لیکن نہ چیک ملا، نہ نوکری، وہ بڑے لوگ ہیں اور ان کی بڑی باتیں ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہمارا علاقہ وزیرِ اعظم کے حلقے میں آتا ہے، یہ شاید ہمیں کیڑے مکوڑے سمجھتے ہیں، میری 30 ہزار تنخواہ ہے جو کر سکتا تھا کیا ہے۔