• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی سرکاری ٹیچر کا حاضری لگانے کیلئے خاتون ٹیچر سے ’بوسے‘ کا مطالبہ: ویڈیو وائرل

فوٹو بشکریہ بھارتی مٰیڈیا
فوٹو بشکریہ بھارتی مٰیڈیا 

بھارت سے آئے دن خواتین سے زیادتی و جنسی ہراسانی پر مبنی خبروں کا میڈیا پر آنا معمول بن چکا ہے۔

1.417 بلین آبادی (2022ء کے ایک سروے کے مطابق ) رکھنے والے پڑوسی ملک بھارت میں ’بیٹی بڑھاؤ، بیٹی بچاؤ‘ جیسی مہم بھی عوام کا کچھ بگاڑ نہیں پا رہی۔

دن بہ دن شعور میں اضافے اور پرتشدد ذہینت میں کمی کے بجائے بھارتی دن بہ دن مزید خونخوار درندے بنتے جا رہے ہیں جس کی حالیہ مثال  ریاست کولکتہ سے سامنے آنے والا اجتماعی زیادتی کیس ہے۔

31 سالہ خاتون ڈاکٹر کے ساتھ اجتماعی زیادتی کیس کے بعد اب ہراسانی پر مبنی ایک ویڈیو بھارتی ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ٹرینڈ کر رہی ہے۔

اس وائرل ویڈیو کو بھارتی بروڈکاسٹ میڈیا کے ساتھ ساتھ ویب سائٹس کی جانب سے بھی رپورٹ کیا جا رہا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق وائرل ویڈیو میں ریاست اترپردیش کا ایک سرکاری ٹیچر خاتون ٹیچر کی حاضری لگانے کے لیے اُسے اپنے گال پر بوسہ دینے کا مطالبہ کر رہا ہے۔

ویڈیو میں سنا جا سکتا ہے کہ سرکاری خاتون ٹیچر، مرد ٹیچر کے اس مطالبے پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے نفی میں جواب دے رہی ہیں۔


خاتون ٹیچر کا کہنا ہے کہ وہ ایسا نہیں کریں گی، یہ بہت گندا مطالبہ ہے۔

سوشل میڈیا پر اس وائرل ویڈیو نے تہلکہ مچا دیا ہے، غصے میں بھپری ہوئے عوام مزید اشتعال میں آ گئے ہیں۔

بھارتی عوام کی جانب سے مذکورہ سرکاری ٹیچر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید