• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کنگز کالج لندن کا اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنیوالی کمپنیوں میں سرمایہ کاری روکنے کا اعلان

تصویر سوشل میڈیا۔
تصویر سوشل میڈیا۔

کنگز کالج لندن کا پہلا کالج ہے جس نے اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنے والی کمپنیوں میں براہ راست سرمایہ کاری روک دی ہے۔ 

وہ کمپنیاں جو کہ کلسٹر بم، بارودی سرنگیں اور کم یورنیم والا اسلحہ بناتی ہیں جو اسرائیلی فوج غزہ میں استعمال کرتی ہے اب ان کمپنیوں کو کالج سے سرمایہ کاری موصول نہیں ہوگی۔ 

کنگز کالج لندن نے طلبہ کی جانب سے غزہ کے ساتھ یکجہتی پر مبنی احتجاج کے بعد اسلحہ ساز کمپنیوں میں سرمایہ کاری کے حوالے سے اپنی پالیسی تبدیل کردی ہے۔

اس سلسلے میں کنگز کالج لندن کی ویلفیئر اینڈ کمیونٹی اسٹوڈنٹ یونین کے نائب صدر حسن علی نے بدھ کو انسٹا گرام پر یہ اعلان کیا۔ 

حسن علی کا کہنا تھا کہ انھیں خوشی ہے ایک طویل مذاکرات کے سلسلے کے بعد اور فلسطین میں جاری نسل کشی کی روشنی میں ہم کنگز کالج لندن کے ساتھ اس معاہدے پر پہنچے ہیں کہ اسلحہ ساز کمپنیوں کے ساتھ سرمایہ کاری پالیسی تبدیل کی جائے۔ 

یاد رہے کہ علی اور انکے ساتھی صدف چیمہ اور علیزے ابرار کو غزہ میں جاری نسل کشی کے خلاف ان کے موقف اور طلبہ کی جانب سے غزہ سالیڈیریٹی مہم چلانے پر گزشتہ دسمبر میں پانچ ماہ کے لیے معطل کیا گیا تھا۔ 

کے سی ایل کی جانب سے ان کمپنیوں جن میں لاک ہیڈ مارٹن، ایل تھری ہیرس ٹیکنالوجیز اور بوئنگ شامل ہیں اور یہ اسرائیلی فوج کو اہم فوجی سازوسامان فراہم کرنے والی کمپنیاں ہیں ان تمام میں اب براہ راست سرمایہ کاری رک جائے گی۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید