شکیل خان کے بعد خیبر پختونخوا کے مزید 3 وزراء پر گُڈ گورننس کمیٹی کی تلوار لٹک گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تعلیم، خوراک اور صحت کے محکموں کے خلاف گڈ گورننس کمیٹی کو شکایات موصول ہوئیں، کمیٹی نے تحقیقات شروع کردیں۔
وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو کو کمیٹی نے طلب کرلیا، ان کا بیان ریکارڈ کیا جائے گا، وزیر خوراک کے بعد وزیر تعلیم کو بھی طلب کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل خیبر پختونخوا کے وزیر کمیونیکیشن اینڈ ورکس شکیل خان کو عہدے سے فارغ کردیا گیا۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ گڈ گورننس کمیٹی نے شکیل خان کو کابینہ سے ہٹانے کی سفارش کی، شکیل خان کو ڈی نوٹیفائی کرنے کی سمری دستخط کرکےگورنر کو بھیجی۔
علی امین گنڈاپور کی شکیل خان کو ہٹانے کی سمری پر گورنر خیبر پختونخوا نے بھی دستخط کر دیے۔
سبکدوش وزیر شکیل خان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے اصولوں کی بنیاد پر اختلاف کیا، علی امین گنڈاپور ان کے محکمے میں مداخلت کر رہے تھے، خراب حکمرانی اور بدعنوانی نے پارٹی منشور کو تباہ کر دیا ہے۔