کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ ٹیم نےبنگلہ دیش کے خلاف پنڈی ٹیسٹ سے قبل واحد ریگولر اسپنر ابرار احمد کو فارغ کردیا ہے اور چار فاسٹ بولروں کے ساتھ پہلا ٹیسٹ کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے۔توقع ہے کہ گرین پچ پر پاکستان شاہین آفریدی،نسیم شاہ،میرحمزہ اور خرم شہزاد کے ساتھ میدان میں اترے گا ۔پاکستان کے پاس محمد علی پانچویں فاسٹ بولرہیں جبکہ ضرورت پڑنے پر سلمان علی آغا اور سعود شکیل اسپین بولنگ کی ذمے داریاں نبھاسکتے ہیں۔ذرائع کے مطابق راولپنڈی ٹیسٹ کےلیے پچ پر ہلکی گھاس چھوڑی جائے گی۔پہلے ٹیسٹ میں فاسٹ بولر عامر جمال کے کھیلنے کے امکانات کم ہیں، اُن کا تاحال فٹنس ٹیسٹ نہیں لیا گیا۔عامر جمال نے نیٹ میں بولنگ اور بیٹنگ شروع کردی ہے، میچ کی فائنل الیون میں کپتان شان مسعود، محمد ہریرہ، عبداللّٰہ شفیق، بابر اعظم، سعود شکیل، سلمان آغا بھی شامل ہیں۔راولپنڈی ٹیسٹ کےلیے بطور وکٹ کیپر سرفراز احمد یا محمد رضوان میں سے کسے کھِلایا جائے؟ تاحال فیصلہ نہیں ہوسکا۔ہفتے کواسپنر ابرار احمد کو پاکستان ٹیسٹ سائیڈ سے ریلیز کر دیا گیا ہے اور وہ اب بنگلہ دیش اے کے خلاف دوسرے چار روزہ میچ میں پاکستان شاہینز کی نمائندگی کریں گے جو منگل 20 اگست سے اسلام آباد کلب میں شروع ہوگا۔سلیکٹرز نے بدھ 21 اگست سے بنگلہ دیش کے خلاف راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں شروع ہونے والے آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے پہلے ٹیسٹ میں مکمل طور پر پیس اٹیک کے ساتھ جانے کا انتخاب کیا ہے۔ٹاپ آرڈر بیٹر کامران غلام دوسرے کھلاڑی ہیں جنہیں پاکستان ٹیسٹ ٹیم سے ریلیز کیا گیا ہے اور انہیں دوسرے چار روزہ میچ کے لیے پاکستان شاہینز کی ٹیم میں برقرار رکھتے ہوئے کپتان بھی مقرر کیا گیا ہے۔ دوسرے چار روزہ میچ کے اختتام کے بعد جب ابرار احمد اور کامران غلام دوسرے ٹیسٹ کے لیے دوبارہ اسکواڈ میں شامل ہوں گے تو وہ 17 کھلاڑیوں پر مشتمل ہوگا۔ محمد رمیز جونیئر دوسرے چار روزہ میچ سے باہر ہو گئے ہیں۔ دوسرے چار روزہ میچ کے لیے شاہینز میں ان آٹھ کھلاڑیوں کی جگہ ابرار احمد، علی زریاب، اویس انور، امام الحق، نیاز خان، قاسم اکرم، روحیل نذیر اور شرون سراج کو شامل کیا گیا ہے۔پاکستان شاہینز اسکواڈ (دوسرے چار روزہ کے لیے) ۔ کامران غلام (کپتان)، ابرار احمد، علی زریاب، غلام مدثر، امام الحق، مہران ممتاز، محمد اویس انور، نیاز خان، قاسم اکرم، روحیل نذیر (وکٹ کیپر) سعد بیگ (وکٹ کیپر) سعد خان، شرون سراج اور عمر امین پر مشتمل ہے۔