پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے عدالت کے روبرو جھوٹ بولا۔
اسلام آباد میں جیو نیوز سے گفتگو میں عمر ایوب نے کہا کہ میری کونسی بات الیکشن کمیشن کو پسند نہیں آئی؟ اگر یہ بات ہے کہ الیکشن کمیشن جانبدار ہے تو میں یہ بات کرتا رہوں گا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے عدالت میں بھی جھوٹ بولا کہ الیکشن پر 55 ارب لگیں گے جبکہ حقیقت میں 16 ارب روپے لگے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہ یہ باتیں میں کرتا رہوں گا، اپنے موقف سے نہیں ہٹنا چاہیے، میں نے جب ہوش سنبھالا تو والد جیل میں تھے۔
اُن کا کہنا تھا کہ میرے والد بھٹو صاحب کے دور میں پشاور میں سیاسی قیدی تھے، میں اس وقت جیل کی سلاخوں پر ٹھڈے مار رہا تھا کہ والد سے ملنے دیں۔
عمر ایوب نے یہ بھی کہا کہ میں تو یہ باتیں بچپن سے دیکھ رہا ہوں، 9 فروری کو الیکشن کے اگلے روز مجھے مخالف نے بھی مبارک دی، میں 84 ہزار کی لیڈ سے جیتا اور عوام نے مجھے ووٹ دیا۔