کراچی (عبدالماجد بھٹی) بنگلہ دیش ٹیم پہلے ٹیسٹ میں فتح کے بعد پرجوش جبکہ پاکستان کو بپھرے ٹائیگرز کو قابو کرنے کیلئے ترکیب کی تلاش ہے، دوسرے ٹیسٹ میں آل راؤنڈر عامر جمال کو لاہور سے طلب کر لیا گیا لیکن ان کی شرکت فٹنس سے مشروط ہے۔ البتہ مسٹری اسپنر ابرار احمد کی گیارہ رکنی ٹیم میں شمولیت یقینی ہے ۔ نسیم شاہ اور شاہین شاہ آفریدی میں سے ایک فاسٹ بولر کو ڈراپ کردیا جائے گا۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم نے بنگلہ دیش کے ہاتھوں دس وکٹ کی شکست کے بعد پہلی بار بدھ کو پریکٹس سیشن میں حصہ لیا۔ بنگلہ دیش ٹیم نے بھی پریکٹس کی۔ پہلے ٹیسٹ میں فاسٹ بولروں کی اسپیڈ ٹیم انتظامیہ کیلئے تشویش کا باعث ہے خاص طور پر صف اول کے فاسٹ بولروں شاہین آفریدی اور نسیم شاہ کی اسپیڈ اور کارکردگی پریشان کن ہے ۔ سابق کپتان راشد لطیف اور سلمان بٹ نے بھی پنڈی ٹیسٹ میں پاکستانی فاسٹ بولرز کی گرتی پیس پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بدترین کارکردگی کے بعد کھلاڑیوں کو میڈیا سے دور رکھا جارہا ہے۔ جمعرات کو ٹیسٹ سے پہلے کوئی پریس کانفرنس شیڈول نہیں ہے۔ پہلےٹیسٹ میں نسیم شاہ نے سب سے تیز144کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے بولنگ کرائی ، ان کی سلو گیند کی اسپیڈ117.5تھی۔ شاہین آفریدی کی سب سے تیز گیند141اورسلو گیند119.7 تھی۔ نسیم کی اوسط اسپیڈ 136.7اور شاہین شاہ کی اوسط رفتار134.5رہی۔ نوجوان خرم شہزاد کی سب سے تیز گیند142.8اور سلو گیند128.7تھی ۔ محمد علی کی سب سے تیز141.5اورسلو گیند129.3تھی ۔ ان کی اوسط رفتار 135.9رہی۔ جبکہ بنگلہ دیشی فاسٹ بولر ناہید رانا کی گیند 150 کلو میٹر فی گھنٹہ کے قریب رہی۔ بنگلہ دیش نے پہلی اننگز میں565رنز بنائے۔ فاسٹ بولروں نے 359رنز دے کر 9وکٹ لئے جبکہ اسی پچ پر بنگلہ دیش کے اسپنرز نے 9کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ دوسری جانب پاکستانی اسپنرزصائم ایوب، سلمان آغا اور سعود شکیل نے179رنز کے عوض ایک وکٹ لی ۔ پہلے میچ میں تمام پیسرز کھلانے کا فیصلہ غلط ثابت ہونے کے بعد دوسرے اور آخری ٹیسٹ کیلئے لیگ اسپنر ابرار احمد اور کامران غلام کو اسکواڈ میں شامل کرلیا گیا ہے۔ شان مسعود نے اسپنرز کو نہ کھلانے کی غلطی تسلیم کی تھی۔ پاکستان ٹیم بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی پہلی شکست سے دوچار ہوئی جب کہ اس کے بولنگ اٹیک میں ایک بھی فرنٹ لائن اسپنر شامل نہیں تھا ۔ ابرار احمد 6 ٹیسٹ میچوں میں 38 وکٹیں لے چکے ہیں ۔