کراچی (اسٹاف رپورٹر) ہوم گراؤنڈ پر آسٹریلیا اور انگلینڈ کے ہاتھوں مسلسل دو ٹیسٹ سیریز میں شکست کے بعد پاکستانی کرکٹ ٹیم کو بنگلہ دیش کے ہاتھوں تاریخ میں پہلی بار ٹیسٹ سیریز میں شکست سے بچنے اور ناکامیوں کا تسلسل توڑنے کا چیلنج درپیش ہے۔ ہوم سائیڈ کیلئے فتح لازمی ہے۔ دوسرا ٹیسٹ جمعے سے پنڈی اسٹیڈیم میں شروع ہورہا ہے۔ پاکستان نے صف اول کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کوآرام دے کر اسپنر ابرار احمد اور فاسٹ بولر میرحمزہ کوٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ آل راؤنڈر عامر جمال فٹنس ٹیسٹ پاس کرنے میں ناکام رہے۔ محمد حریرہ، عامر جمال، سرفراز احمد، کامران غلام بھی جگہ بنانےمیں ناکام رہے۔ ٹیسٹ کیلئے پاکستان نے بارہ کھلاڑیوں کا اعلان کردیا ہے جو سلمان علی آغا، صائم ایوب، بابر اعظم، میر حمزہ، محمد رضوان، شان مسعود، سعود شکیل، ابراراحمد، محمد علی ، عبداللہ شفیق، نسیم شاہ اور خرم شہزاد پر مشتمل ہے۔ جمعرات کو دونوں ٹیمیں گیلی آؤٹ فیلڈ اور بارش کی وجہ سے پریکٹس نہ کرسکیں۔ پاکستان نے ہوم گراؤنڈ پر گذشتہ تین سال میں 9 ٹیسٹ کھیلے ہیں جس میں اسے پانچ میں شکست ہوئی جبکہ چار ٹیسٹ ڈرا ہوئے۔ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے ہاتھوں دونوں ٹیسٹ ڈرا ہوئے۔ شان مسعود کی کپتان کی حیثیت سے چاروں ٹیسٹ میں شکست سے دوچار ہوئے ہیں، ان کی اپنی بیٹنگ کارکردگی بھی سوالیہ نشان بنی ہوئی ہے۔ مقامی ہوٹل میں ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ کنڈیشنز کو دیکھ کر لیگ اسپنر ابراراحمد کو 12 رکنی ٹیم کا حصہ بنایا ہے، گیارہ رکنی ٹیم کا فیصلہ موسم اور پچ دیکھ کر کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جو پچھلے میچ میں ہوا ، اس شکست کا کوئی جواز نہیں ہے، دوسرا ٹیسٹ میچ جیتنے کی کوشش کریں گے، کھلاڑیوں کو ذمہ داری لینی پڑے گی، ہم اس سے بہتر کھیل سکتے ہیں۔ شاہین شاہ آفریدی کو آرام کرانے کا فیصلہ کیا ہے، شاہین آفریدی ابھی باپ بنے ہیں، ہم چاہتے ہیں فیملی کے ساتھ وقت گزاریں، شاہین آفریدی کے ساتھ اظہرمحمود کام کر رہے ہیں ۔ کبھی نہیں کہا کہ آسٹریلیا کی طرح پاکستان کو کھیلنا ہے، کھلاڑی پاکستان کیلئے کھیلنے کا جوش و جذبہ رکھتے ہیں جو میرے لیے بہت اہم بات ہے۔ شان مسعود مثبت کپتان ہیں، پہلے ٹیسٹ میں پہلی اننگز ڈیکلیئر کرنے کا فیصلہ بھی مثبت سوچ کے ساتھ کیا تھا، اب پاکستان کو سیریز میں واپس آنا ہوگا۔ بنگلہ دیش نے اچھی کرکٹ کھیلی، انہیں جیت کا کریڈٹ دینا ہوگا۔