• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان اسٹیل مل فی گھنٹہ 60 لاکھ اور یومیہ 14 کروڑ روپے نقصان کررہی ہے

اسلام آباد ( اسرار خان ) پاکستان اسٹیل ملز کے اسٹیک ہولڈرز کی نمائندگی کرنے والے ایک گروپ نے قومی اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار سے درخواست کی ہے کہ مزید مالیاتی نقصانات سے بچنےکیلئے فوری اقدامات کیے جائیں۔ اسٹیل ملک کے اسٹیک ہولڈرز گروپ کے ارکان نےکمیٹی کے سیکریٹری ملک عامر حسین سے ایک خط میں کہا ہے کہ ایڈیل سیکریٹری ون وزارت صنعت و پیداواراسد اسلام ماہنی کی بطورقایم مقام چیف ایگزیکٹو آفیسر اسٹیل مل تعیناتی کو منسوخ کیاجائے۔ 26 اگست کو لکھے گئے اس خط میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ تعیناتی ریاستی ملکیت کے تجارتی اداروں کے ایکٹ ایس او ایز ایکٹ 2023 کی خلا ف ورزی ہے ۔ خط میں نوٹ کیا گیا ہے کہ وزارت کے ساتھ گزشتہ کمیونیکیشن کے باوجود اس معاملے پر کوئی ردعمل نہیں ملا۔ گروپ نے 15 اگست کو کمیٹی کے سامنے ہونے والی سماعت کے حوالے سے کہا کہ وزارت صنعت اس موقع پر ایک طرف کا نقطہ نظر پیش کیا۔ قبل ازیں اسٹیل مل کی لیبر یونین نے 13 جولائی کو اور اسٹیل مل کے بورڈ نے 16 جولائی کو سیکریٹری صنعت و پیداوار کو خطوط لکھ کر ان معاملات پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ قابل توجہ بات یہ ہے کہ اسٹینڈنگ کمیٹی نے اس معاملے پر 16 اگست کو ایک ذیلی کمیٹی بنا دی تاکہ اسٹیل مل کے جاری مالیاتی اور انتظامی چیلنجوں سے نمٹاجاسکے۔
اہم خبریں سے مزید