• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
فوٹو بشکریہ سوشل میڈیا
فوٹو بشکریہ سوشل میڈیا 

کبھی کبھار سوشل میڈیا پر بے معنی مگر دلچسپ چیزوں کا وائرل ہو جانا ایک عام سی بات ہے جس کی حالیہ مثال بچوں کے کارٹون سے لیا گیا ایک مزاحیہ جملہ ’چِیں ٹَپاخ ڈم ڈم‘ ہے۔

’چِیں ٹَپاخ ڈم ڈم‘ آج کل ہر زبان زدِ عام ہے، ہر بڑا چھوٹا یہ جملہ دہرا رہا ہے جبکہ 4 لفظوں پر مشتمل یہ مزاحیہ جملہ آیا کہاں سے یہ کوئی نہیں جانتا۔

اس جملے کا استعمال بڑے پیمانے پر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز خصوصاً انسٹاگرام، فیس بُک اور ٹک ٹاک پر کیا جا رہا ہے۔

’چِیں ٹَپاخ ڈم ڈم‘ مشہور بھارتی کارٹون چھوٹا بھیم کے منفی کردار تکیہ کا ’کیچ فریز‘ ہے۔


متعدد میڈیا رپورٹس کے مطابق ’چِیں ٹَپاخ ڈم ڈم‘ بچوں کے پسندیدہ کارٹون چھوٹا بھیم کے سیزن 4، قسط نمبر 47 میں استعمال کیا گیا تھا۔

’چِیں ٹَپاخ ڈم ڈم‘ کی کہانی صرف یہیں ختم نہیں ہو جاتی۔

بھارتی میڈیا رپورٹس میں ’چِیں ٹَپاخ ڈم ڈم‘ سے متعلق ایک دلچسپ دعویٰ بھی کیا جا رہا ہے۔

بھارتی ویب سائٹ این ڈی ٹی وی کے مطابق ’چِیں ٹَپاخ ڈم ڈم‘ سے ملتا جلتا جملہ ’چِیں پٹاخ ڈم ڈم‘ کشور کمار کی جانب سے 1966ء میں اپنی فلم ’لڑکا لڑکی‘ میں استعمال کیا گیا تھا۔


’این ڈی ٹی وی‘ کی رپورٹ کے مطابق کشور کمار کو ماضی میں مزاحیہ جملہ ’چِیں پٹاخ ڈم ڈم‘ اپنی فلم میں بار بار دہراتے ہوئے سنا گیا تھا۔

واضح رہے کہ دونوں جملوں میں ٹپاخ اور پٹاخ کا فرق ہے۔

دلچسپ و عجیب سے مزید