وزیراعظم شہباز شریف نے بینک دولت پاکستان کی جانب سے پالیسی ریٹ میں 2 فیصد کمی کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے ملکی معیشت کےلیے خوش آئند قرار دیا۔
کابینہ اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف معاہدے کے لیے جن دوستوں نے پچھلی بار پاکستان کی مدد کی تھی، اس بار بھی انہوں نے ہمارا پورا ساتھ دیا۔ ہمیں قرضوں سے جان چھڑانا ہوگی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مرکزی بینک کے پالیسی ریٹ میں 2 فیصد کمی ملکی معیشت کےلیے خوش آئند ہے، پالیسی ریٹ میں کمی سے پاکستانی معیشت پر سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ شرح سود کم ہونے سے ملکی معیشت کو فائدہ ہوگا، کوشش ہے مہنگائی کی طرح شرح سود بھی سنگل ڈیجٹ میں آجائے تو معیشت کو چار چاند لگ جائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ تیزی سے کم ہوتی افراط زر کی شرح کی بدولت شرح سود میں کمی آئی ہے۔ امید کرتے ہیں کہ آنے والے مہینوں میں افراط زر میں مزید کمی ہوگی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ معیشت کی بحالی سے متعلق وزارت خزانہ اور دیگر متعلقہ اداروں کی کوششیں لائق تحسین ہیں۔
واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک نے شرحِ سود میں 2 فیصد کمی کا اعلان کرتے ہوئے پالیسی ریٹ 19.5 فیصد سے کم کر کے 17.5 فیصد کر دیا۔
یہ فیصلہ اسٹیٹ بینک کے مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا، جس میں ملک کی معاشی صورتِ حال کا جائزہ بھی لیا گیا۔
یاد رہے کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی نے چار سال بعد پہلی مرتبہ جون میں شرح سود میں کمی کا اعلان کیا تھا۔ شرح سود میں جون میں ڈیڑھ فیصد جبکہ جولائی میں ایک فیصد کی کمی کی گئی تھی۔