• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی ایم ایف بورڈ پاکستان کیلئے قرض منظور کرسکتا ہے، ڈائریکٹر کمیونیکیشن جولیا کوزک

فوٹو فائل
فوٹو فائل

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈز (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پاکستان کے لیے قرض پروگرام منظور کیا جاسکتا ہے۔ آئی ایم ایف بورڈ میٹنگ 25 ستمبر کو طے ہوگئی۔

واشنگٹن میں ڈائریکٹر کمیونی کیشن آئی ایم ایف جولیا کوزک نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف اسٹاف سطح کا معاہدہ جولائی میں طے پایا تھا۔ پاکستان نے 9 ماہ کا اسٹینڈ بائے معاہدہ گزشتہ برس کامیابی سے مکمل کیا۔

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ 37 ماہ کے قرض پروگرام کی شرائط پر عملدرآمد جاری ہے۔

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکام تسلیم کرتے ہیں معیشت کو کامیابی سے مستحکم کرنے اور پائیدار ترقی کی راہ ہموار کرنے کیلئے نئے ای ایف ایف کا مستقل نفاذ ضروری ہے۔

آئی ایم ایف کے مطابق اس طرح روزگار اور معیار زندگی کو بہتر کرنے کے مواقع پیدا ہوں گے اور یہی پروگرام کا مقصد ہے، 2023 پروگرام کا تجربہ پاکستانی حکام کے عزم کو ظاہر کرتا ہے، پاکستانی حکام ایسی پالیسیوں پر عمل درآمد کرنے کے قابل تھے جو معیشت کو بحال کرنے میں مدد دے سکیں۔

مزید کہا گیا ہے کہ نئے پروگرام کا مقصد اسی عزم کو آگے بڑھانا، پاکستان میں مضبوط ترقی، ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے کےلیے پائیدار ماحول پیدا کرنا ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف سے 7 ارب ڈالر قرضے کی درخواست کی تھی، پاکستان اور آئی ایم ایف کے مابین 7 ارب ڈالر کا توسیع فنڈ سہولت قرض پروگرام پر اسٹاف سطح کا معاہدہ ہوا تھا۔

اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف  کا کہنا تھا کہ  شرح سود میں دو فیصد کمی اچھی خاصی کمی ہے، شرح سود سنگل ڈیجٹ میں آجائے تو معیشت کو چار چاند لگیں گے۔

کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ گفتگو اچھے طریقے سے آگے بڑھ رہی ہے، آئی ایم ایف پروگرام کے بعد شرح نمو کی گروتھ کیلئے اقدامات کریں گے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دعا ہے شرح سود مہنگائی کی طرح سنگل ڈیجٹ میں آجائے، دوست ممالک نے ایک بار پھر ہمارا پوری طرح ساتھ دیا ہے، ہمیں قرضوں سے جان چھڑانا ہوگی،اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہوگا۔

تجارتی خبریں سے مزید