بھارت میں ہائی وے پر گڑھے پڑنے کا الزام چوہوں پر عائد کیے جانے کے بعد کمپنی نے اپنے ملازم کو نوکری سے نکال دیا۔
بھارتی ریاست راجستھان کے ضلع داؤسا میں دہلی۔ممبئی ایکسپریس وے کے ایک حصے میں گڑھا پڑنے کے بعد تعمیراتی کمپنی کے ایک ملازم کی جانب سے دعویٰ کیا گیا یہ گڑھے چوہوں کی وجہ سے پڑے ہیں۔
اس پر کمپنی نے ملازم کو نوکری سے نکال دیا اور ایک وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملازم جونیئر پوسٹ پر تعینات ہے اور اسے تکنیکی معاملات کا بالکل بھی علم نہیں ہے۔
کمپنی نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا (این ایچ اے آئی) کو ایک خط کے ذریعے وضاحت دی کہ یہ بیان ایک ایسے جونیئر ملازم کی طرف سے دیا گیا تھا جسے تکنیکی معاملات کی کوئی معلومات نہیں تھیں۔
کمپنی نے خط میں کہا کہ "ملازم مینٹیننس منیجر نہیں تھا اور اس کے بیانات تکنیکی بنیاد پر نہیں تھے"۔
دوسری جانب ایکسپریس وے کے پروجیکٹ ڈائریکٹر کے مطابق سڑک میں پڑنے والا گڑھا پانی کے رساؤ کی وجہ سے بنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جیسے ہی ٹھیکیدار کو اس مسئلے کے بارے میں معلومات ملی، فوری طور پر علاقے کو بند کر دیا گیا اور گڑھے کی مرمت کر دی گئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دہلی ممبئی ایکسپریس وے 1,386 کلو میٹر طویل پر مشتمل ہے، جو ملک کی سب سے بڑی ایکسپریس وے کہلاتی ہے، اس کا مقصد دہلی اور ممبئی کے درمیان سفر کے وقت کو 24 گھنٹے سے کم کرکے 12-13 گھنٹے کرنا ہے۔