محکمہ تعلیم سندھ کے ایشائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کے ساڑھے 7 کروڑ ڈالر قرض سے شروع کیے گئے پروگرام میں بےضابطگیاں سامنے آگئیں۔
محکمہ تعلیم سندھ کے دعووں اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ میں واضح تضاد موجود ہیں۔
محکمہ تعلیم سندھ کی رپورٹ کے مطابق تمام بورڈز کو او ایم آر مشینیں فراہم کردی گئی ہیں جبکہ ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ کہتی ہے کہ اب تک او ایم آر مشینوں کا کنٹریکٹ بھی مکمل نہیں ہوا ہے۔
محکمہ تعلیم کا دعویٰ ہے کہ 400 اسکولوں کو لیب کا سامان دے دیا گیا ہے جبکہ اے ڈی بی کی رپورٹ کہتی ہے صرف سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے 100 اسکولوں کو یہ سامان دیا گیا ہے۔
وزیر یونیورسٹی اینڈ بورڈز محمد علی ملکانی کا کہنا ہے کہ منصوبے پر کام جاری ہے اور اگلے سال تک امتحانات آٹو میٹیڈ سسٹم کے تحت لیے جائیں گے۔