امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ امریکا کی بیروت حملے میں کوئی شراکت یا اس کا علم نہیں تھا۔
بائیڈن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امریکا کو بیروت حملے کا کوئی علم نہیں تھا۔
واضح رہے کہ اسرائیلی طیاروں نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں بڑا حملہ کیا ہے جس میں ایک ساتھ 10 میزائل داغے گئے ہیں۔
اسرائیل کی جانب سے حزب اللّٰہ کے بیروت سینٹرل کمانڈ ہیڈ کوارٹرز کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے، حملے میں 6 عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں، 2 افراد شہید ہوئے، جبکہ 70 سے زیادہ زخمی ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل کا ہدف حزب اللّٰہ سربراہ حسن نصر اللّٰہ تھے، حزب اللّٰہ ذرائع کے مطابق حسن نصر اللّٰہ محفوظ ہیں۔
حملے کے بعد اسرائیلی شہر تل ابیب میں حملوں کا الرٹ جاری کرکے فضائی دفاعی نظام ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے اور شیلٹرز کھول دیے گئے ہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے بیروت حملے کو بڑے خطرے کی گھنٹی قرار دے دیا۔
اسرائیلی وزیراعظم نے امریکا کا دورہ مختصر کردیا، لبنان میں ایرانی سفارتخانے کا کہنا ہے اسرائیلی حملہ کشیدگی میں اضافے کا خطرناک کھیل اور قابل سزا جرم ہے، حماس نے بیروت پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی ہے۔