• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسرائیل کا بیروت پر حملہ، 2 افراد شہید، نشانہ حسن نصراللّٰہ تھے


اسرائیلی فوج نے لبنانی دارالحکومت بیروت کے جنوبی ٹاؤن پر بمباری کی ہے، جس کے نتیجے 2 افراد شہید اور 76 زخمی ہوگئے۔ اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ حملے کا ہدف حزب اللّٰہ چیف سید حسن نصراللّٰہ تھے۔

بیروت سے عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایئرپورٹ روڈ پر مخصوص عمارت کو نشانہ بنایا۔ بتایا جاتا ہے کہ حملے اصل ہدف حزب اللّٰہ چیف سید حسن نصراللّٰہ تھے تاہم وہ محفوظ رہے۔

اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ حزب اللّٰہ سربراہ حسن نصراللّٰہ بیروت فضائی حملےمیں زخمی ہوئے ہیں، تاہم حزب اللّٰہ کا کہنا ہے کہ حسن نصر اللّٰہ محفوظ ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے البرج عمارت پر 10میزائل داغے۔ اسرائیلی ترجمان کے مطابق اسرائیلی فورسز نے حزب اللّٰہ کے سینٹرل کمانڈ کو بمباری کا نشانہ بنایا۔

ترجمان اسرائیلی فوج نے کہا حزب اللّٰہ کا سینٹرل کمانڈ عمارت کے نیچے قائم کیا گیا تھا۔ 

عرب میڈیا کے مطابق گزشتہ پانچ روز میں اسرائیلی فوج کی بیروت پر یہ سب سے طاقتور بمباری ہے۔ اسرائیلی بمباری میں 4 عمارتوں کو نقصان پہنچا۔

تل ابیب میں ممکنہ حملوں کا الرٹ جاری

اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ دارالحکومت تل ابیب میں ممکنہ حملوں کا الرٹ جاری کردیا گیا اور شیلٹرز بھی کھول دیے گئے ہیں۔

اسرائیلی میڈیا کا مزید کہنا ہے کہ اسرائیل میں فضائی دفاعی نظام کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔

حملے کی منظوری اسرائیلی وزیراعظم نے دی

حزب اللّٰہ ہیڈ کوارٹر پر حملے کی منظوری اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے دی۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق وزیراعظم نے حملے کی منظوری اقوام متحدہ اجلاس سے خطاب سے کچھ دیر پہلے دی، اسرائیلی فضائیہ نے جدید جنگی طیارے ایف 16 آئی سے بیروت پر بمباری کی۔

خیال رہے کہ اسرائیل نے حزب اللّٰہ کے ساتھ جنگ بندی کے عالمی مطالبات کو مسترد کر دیا ہے اور لبنان پر بمباری کی مہم جاری رکھی ہوئی ہے، جس میں پیر سے اب تک 700 سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں۔

لبنانی وزیر صحت کے مطابق آج صبح سے کم از کم 25 افراد شہید ہوچکے ہیں۔

دوسری جانب اسرائیل کی غزہ پر جنگ میں اب تک کم از کم 41,534 افراد شہید اور 96,092 زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ 7 اکتوبر کو حماس کے حملوں میں اسرائیل میں 1,139 افراد ہلاک اور 200 سے زائد افراد کو قید کیا گیا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید