• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مولانا فضل الرحمان نے پارلیمنٹ کے مینڈیٹ پر سوال اٹھا دیا


جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی-ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے موجودہ پارلیمنٹ کے مینڈیٹ پر سوال اٹھاتے ہوئے نئے الیکشن کا مطالبہ کردیا۔

ایک بار پھر 5 سال کےلیے جے یو آئی کے بلامقابلہ امیر منتخب ہونے کے بعد پشاور میں صحافیوں سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس پارلیمنٹ کا مینڈیٹ نہیں کہ وہ ترمیم کرے۔

انہوں نے کہا کہ یہ پارلیمان اتنی بڑی آئینی ترمیم کی حقدار نہیں، جعلی قسم کی پارلیمنٹ سے اتنی بڑی آئینی ترمیم کروانا ناانصافی ہے۔

جے یو آئی سربراہ نے مزید کہا کہ عدالتی ڈھانچے میں جو تبدیلی لائی جارہی تھی وہ عوام کے مفاد میں نہیں تھی۔

اُن کا کہنا تھا کہ اس پارلیمنٹ کو عوام کا نمائندہ نہیں سمجھتے۔ خیبر پختونخوا میں ان کا مینڈیٹ چرایا گيا ہے، چاہتے ہیں کہ نئے الیکشن ہوں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے بیان پر جواب دینے کو اپنی توہین سمجھتا ہوں۔

انہوں نے علی امین گنڈاپور کے بیان پر تبصرے میں کہا کہ صوبے کے وزیراعلیٰ کا بیان ملک کےلیے ٹھیک نہیں، یہ بچپنے اور ناتجربہ کاری کا اظہار ہے۔

جے یو آئی سربراہ نے یہ بھی کہا کہ وہ ایسے بیانات کی حمایت نہیں کرسکتے جو دو صوبوں یا کسی صوبے کو ریاست سے لڑائے۔

اُن کا کہنا تھا کہ نہ مرکز میں اور نہ ہی خیبر پختونخوا میں عوام کی حکومت ہے۔

ساتھ مٰں انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کے جلوس کو روکنا غیر جمہوری ہے، جس کی وہ مذمت کرتے ہیں۔

اس سے قبل مولانا فضل الرحمان 4 ستمبر کے قومی اسمبلی خطاب میں کہہ چکے ہیں کہ فارم 45 کی ہو یا 47 کی، اب یہی حکومت ہے، اسی سے کام لینا ہے۔

قومی خبریں سے مزید