بالی ووڈ کے سلیبریٹیز برسوں بلکہ ہوسکتا ہے عشروں سے تجارت پیشہ رہے ہوں۔ تاہم پہلے ان کے یہ کاروبار پروڈکشن ہاؤسز کی شکل میں تھے پھر اس میں زیادہ تنوع آیا۔
اب صف اول کے بالی ووڈ اسٹارز مختلف شعبوں اور سیکٹرز کے کاروبار اپنی فلمی شہرت کی بنیاد پر چلا رہے ہیں۔ لیکن کیا یہ کاروبار منافع کماتے ہیں یا پھر یونہی یکساں معاملہ ہے، یعنی نفع نقصان کے بنا کاروبار۔ اس حوالے سے ان اداکاروں کی زیر قیادت بزنس پر کی جانے والی ایک نئی اسٹڈی میں حیرت انگیز رجحانات سامنے آئے ہیں۔
اسٹوری بورڈ 18 نامی ادارے کی جانب سے حال ہی میں ان سلیبریٹیز کی زیر قیادت برانڈز کے بارے میں کیے گئے تجزیہ میں معلوم ہوا کہ ان میں زیادہ تر کو نقصانات کا سامنا یا پھر یہ کاروبار کو چلاتے رہنے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔
جن میں دیپیکا پڈوکون کی اسکن کیئر برانڈ ای 82 نے اس سال رواں کے پہلے نو ماہ کے دوران25.1 کروڑ روپے کا نقصان ظاہر کیا ہے۔
اسٹار بھارتی بیٹسمین ویرات کوہلی کے WROGN نے آمدنی میں 29 فیصد کمی نوٹ کی ہے۔ شاہد کپور کی اسکلٹ، انوشکا شرما کی نش اور سونم کپور کی رہیسن نے منافع میں کمی اور مارکیٹ میں موجودگی ظاہر کی ہے۔
تاہم ایسا تمام اسٹارز کے ساتھ نہیں، عالیہ بھٹ کی کمپنی کی آمدنی میں چار گنا اضافہ ہوا۔ اسی طرح کترینہ کیف کی بیوٹی کمپنی نے 62 فیصد منافع کی توقع ظاہر کی ہے۔ سب سے بڑی کامیابی ہریتک روشن کی HRX کو ملی جس نے پانچ گنا زیادہ آمدنی کے ساتھ 1000 کروڑ کی آمدنی کا ہدف عبور کیا ہے۔