8 فیصد پاکستانی اسپیمنگ یا ای میل پر بار بار آنے والے غیر متعلقہ اشتہارات سے پریشان ہیں۔
گیلپ پاکستان نے نئے سروے کے نتائج کا اعلان کردیا ہے، جس کے مطابق پاکستان میں اسپیمنگ کی شرح کم ہے مگر یہ عالمی سطح پر بڑا مسئلہ ہے۔
سروے نتائج کے مطابق 8 فیصد پاکستانی اسپیمنگ یا ای میل پر بار بار آنے والے غیر متعلقہ اشتہارات سے پریشان ہیں۔
پاکستانیوں کا کہنا ہے کہ ایسی کمپنیوں سے اشتہارات آتے ہیں، جن سے کبھی رابطہ بھی نہیں کیا۔
سروے میں 92 فیصد پاکستانیوں نے اسپیمنگ سے محفوظ ہونے کا بھی بتایا۔
سروے میں 43 فیصد نے غیر متعلقہ اور بےکار اشتہارات سے بہت زیادہ پریشان ہونے کا کہا۔
سروے میں بتایا گیا کہ مشرق وسطیٰ میں اسپیمنگ کا شکار افراد کی شرح 17فیصد نظر آئی۔