بالی ووڈ اداکارہ تنوشری دتہ نے حال ہی میں انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے ایک فلم کی پیشکش اس لیے ٹھکرادی تھی کیونکہ فلم ڈائریکٹر پر می ٹو الزامات تھے۔
اداکارہ نے بتایا کہ مذکورہ ڈائریکٹر اپنی ساکھ کو بہتر کرنے کےلیے ان کے ساتھ کام کرنا چاہتا تھا لیکن انہوں نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا کیونکہ وہ غلط مثال قائم نہیں کرنا چاہتی تھیں۔
تنوشری دتہ نے ایک انٹرویو میں کہا، ’2018 میں مجھے ایک نامور فلم ساز کی جانب سے فلم کی پیشکش ہوئی تھی لیکن میں نے فلم کے ہدایتکار کے خلاف می ٹو الزامات کی وجہ سے اسے فوراً مسترد کر دیا تھا۔‘
اداکارہ نے کہا، ’میں کافی عرصے سے فلموں میں کام نہیں کر رہی، لیکن میں نے یہ موقع چھوڑ دیا کیونکہ میں ایسے ہدایتکار کے ساتھ کام نہیں کرنا چاہتی تھی۔‘
تنوشری نے مزید بتایا کہ گزشتہ سال انہیں کولکتہ سے تعلق رکھنے والے ایک اور فلم ڈائریکٹر کی طرف سے پیشکش ملی تھی لیکن انہوں نے اس پیشکش کو بھی رد کر دیا کیونکہ وہ نہیں چاہتی تھیں کہ ان کے ساتھ کام کرنے سے اس ڈائریکٹر کی ساکھ بہتر ہو۔
یاد رہے کہ تنوشری دتہ نے 2008 میں نانا پاٹیکر پر فلم ’ہارن اوکے پلیز‘ کے سیٹ پر جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کیے تھے، جس کے بعد انہیں فلمی دنیا میں مخالفت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
2018 میں بھارت میں می ٹو تحریک کے دوران تنوشری نے دوبارہ اس واقعے پر بات کی اور بتایا کہ کس طرح ان کا کیریئر متاثر ہوا۔