• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ڈھائی ماہ کے دوران پانچویں بار کمی کے اعلان کے بعد پیٹرول 28.57روپے اور ڈیزل 37.35روپے سستا ہوچکا ہے۔ یہ ایک بڑا ریلیف ہے جسکے اثرات حکومت کے دیگر معاشی اقدامات کے ساتھ مل کر مہنگائی میں کمی سمیت ایسے فوائد کی صورت میں ظاہر ہوئے ہیں جن کا اعتراف ملکی، غیر ملکی اور بین الاقوامی معاشی رپورٹوں میں کیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف کا سات ارب قرض کا نیا پیکیج بھی ایک اعتبار سے اس بات کا اعتراف ہے کہ پاکستانی معیشت درست سمت میں گامزن ہے۔ اکتوبر کے پہلے پندرھواڑے کے لئے حکومت کی طرف سے پیٹرولیم مصنوعات کے جو نرخ مقرر کئے گئے انکے تحت 30ستمبر تک جاری پیٹرول کی قیمت 2.07روپے ، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 3.40روپے ، لائٹ ڈیزل کی قیمت 1.3روپے اور مٹی کے تیل کی قیمت 3.57روپے فی لیٹر مزید کم کر دی گئی۔ یوں فی لیٹر پیٹرول 249.10روپے سے کم ہوکر 247.03روپے، ڈیزل 249.69روپے سے کم ہوکر 246.29روپے، مٹی کا تیل 158.47روپے سے کم ہوکر 154.90روپے، لائٹ ڈیزل آئل 141.93روپے سے کم ہوکر 140.90روپے پر آگیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ 15ستمبر کو حکومت کی جانب سے پیٹرول نرخ میں 10روپے اور ڈیزل کی قیمت میں13روپے 6پیسے کمی کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس سے قبل 31اگست کو وفاقی حکومت نے پیٹرول 1.86روپے اور ڈیزل 3.32روپے فی لیٹر سستا کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ 15اگست کو پیٹرول کی قیمت 8.47روپے اور ڈیزل کی قیمت 6.7روپے فی لیٹر کم کی گئی تھی۔پیٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں کمی بلاشبہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمت کم ہونے کا نتیجہ ہے مگر اس کا فائدہ عوام کی طرف منتقل کرنے میں حکومتی حکمت عملی اور کاوشوں کی خاصی اہمیت ہے۔اس باب میں انتظامی مشینری اور مارکیٹ قیمتوں کی نگرانی کرنیوالے اداروں کوفعال رکھنا بھی ضروری ہے۔

تازہ ترین