• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
فوٹو بشکریہ مصری وزارتِ ثقافت و سیاحت
فوٹو بشکریہ مصری وزارتِ ثقافت و سیاحت

مصری ماہرین آثارِ قدیمہ نے گزشتہ ماہ 3 ہزار سال پرانی ایک تلوار دریافت کی ہے۔

مصر کی وزارتِ ثقافت و سیاحت کے مطابق یہ قدیم تلوار حضرت موسیٰ ؑ کے دور میں مصر پر حکومت کرنے والے بادشاہ رمسيس ثانی کی نشانی ہے۔

اس حوالے سے مصری حکومت نے بیان میں کہا ہے کہ مصر کے شہر اسکندریہ کے جنوب میں بحیرۂ گورنری میں واقع ’ٹیل العبقین‘ نامی قلعے کی کھدائی کرنے پر ماہرین آثارِ قدیمہ کو مٹی سے تعمیر کی گئی فوجی بیرکیں ملیں۔

ماہرین کو کھدائی کے دوران ہتھیار، خوراک اور سامان ذخیرہ کرنے کے لیے بنے ہوئے کمرے بھی ملے۔

ماہرینِ آثارِ قدیمہ کو اس قلعے میں کھدائی کے دوران کانسی کی ایک قدیم تلوار بھی ملی جو 3 ہزار سال سے زائد عرصے سے قلعے میں دفن تھی۔

اس تلوار پر موجود شاہی مہر سے یہ پتہ چلا ہے کہ یہ مصر کے بادشاہ رمسيس ثانی کے دور کی تلوار ہے۔

مصری حکومت کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ یہ قلعہ مصر کی شمال مغربی سرحد کو لیبیا کے قبائل اور ساحلی لوگوں کے حملوں سے بچانے کے لیے بنایا گیا تھا۔

دلچسپ و عجیب سے مزید