پیرس میں پاکستان ہاؤس میں ’ خاموش افق - برش اور روح کے ذریعے ایک سفر‘ کے عنوان سے مصور برکات کے فن پاروں کی نمائش منعقد ہوئی۔
تقریب میں متعدد ممالک کے سفیروں، فن کے مداحوں اور تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔
پاکستانی سفیر عاصم افتخار احمد نے مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ’خاموش افق‘ معذوری اور فنکاری کے امتزاج کو ظاہر کرتا ہے جو دیدہ زیب خوبصورتی کا ایک نادر نمونہ ہے] یہ صرف پینٹنگز کی نمائش نہیں بلکہ ایک حقیقی زندگی کی کہانی ہے۔
مصور کا تعارف کرواتے ہوئے سفیر نے یاد دلایا کہ برکات کا فنی سفر 16 برس قبل شروع ہوا، ان کے فن پاروں میں زندگی کی پچیدگیوں اور معاشرتی رویوں کو فوکس کیا گیا ہے۔
یہ نمائش ناقابلِ تسخیر انسانی جذبے کا ثبوت، مشکلات اور مصیبتوں پر انسانی روح کی فتح کی عکاسی کرتی تھی۔
برکات کو زندگی کو بدلنے والی دماغی چوٹ کا سامنا کرنا پڑا جس نے ان کی زندگی کا رخ بدل دیا۔
’خاموش افق‘ کے ذریعے ان کے فن پارے خصوصی ضروریات کے حامل فرد کو درپیش روزانہ چیلنجز کے درمیان ذاتی ترقی اور تخلیقی صلاحیتوں کی ایک زبردست کہانی کے طور پر بیان کرتے ہیں۔
تقریب میں برکات کا فن اور معذوری کی کہانی کے ذریعے طبی اور سماجی مسائل تک مختلف جہتوں کو اجاگر کیا گیا۔
تقریب کی مہمانِ خصوصی یونیسکو کے ایگزیکٹیو بورڈ کی چیئرپرسن ویرا لیکیوہی نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔
مہمانوں نے برکات سے مل کر خوشی کا اظہار کیا، ان کی کامیابیوں کو سراہا اور ان کے تخلیقی کام میں گہری دلچسپی لی۔