عراقی ڈرون حملے میں شمالی اسرائیل میں 2 صہیونی فوجی ہلاک ہوگئے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یہ حملہ اسلامی مزاحمت عراق کی جانب سے کیا گیا تھا، جن میں سے ایک ڈرون شمالی گولان ہائٹس میں ایک فوجی اڈے سے ٹکرایا۔
حکام کا کہنا ہے کہ جمعرات کی صبح کیا گیا یہ ڈرون حملہ فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے اظہار میں عراق کی طرف سے متعدد حملوں میں سے ایک تھا جو گزشتہ سال کے دوران کیے گئے ہیں۔
الجزیرہ کا کہنا ہے کہ "یہ پہلی مرتبہ ہے کہ ان حملوں کے نتیجے میں کسی قسم کی ہلاکتیں ہوئیں ہیں، یہ 1973 کے بعد پہلی بار ہے کہ کسی عراقی حملے میں اسرائیلی فوجی مارا گیا ہو۔"
میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ فوجی اسرائیلی فوج کی گولانی بریگیڈ کے رکن تھے اور گولان ہائٹس میں ایک فوجی اڈے پر ہلاک ہوئے۔ اسرائیلی حکام نے پہلے کہا تھا کہ وہ "لڑائی" میں مارے گئے ہیں، لیکن بعد میں وضاحت کی کہ وہ ڈرون حملے کے نتیجے میں ہلاک ہوئے تھے۔
اس حملے میں کم از کم 25 دیگر افراد بھی زخمی ہوئے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق حملے میں عراق سے دو دھماکہ خیز مواد سے لیس ڈرون لانچ کیے گئے، جن میں سے ایک کو فضائی دفاع نے مار گرایا۔
اس حملے کی ذمہ داری عراق میں ایران کی حمایت یافتہ اسلامی مزاحمتی گروپ نے قبول کی، جس نے شمالی اسرائیل میں تین اہداف پر ڈرون حملے کرنے کا دعویٰ کیا۔