تفتیشی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ کراچی میں گزشتہ شب ایئر پورٹ کے باہر غیر ملکیوں کے قافلے سے خود کش حملہ آور نے بارود سے بھری کار ٹکرائی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے میں چھوٹی کار استعمال کی گئی، کار سوار خودکش حملہ آور قافلے کے نکلنے کا انتظار کر رہا تھا۔
تفتیشی ذرائع نے کہا ہے کہ قافلہ پہنچتے ہی کار سوار نے اپنی گاڑی غیر ملکیوں کی گاڑی سے ٹکرا دی، کار میں ممکنہ طور پر بارود تھا جس سے گاڑی مکمل تباہ ہو گئی۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ دھماکے کے بعد غیر ملکیوں کی ایک گاڑی ریورس کر کے محفوظ کرنے کی کوشش کی گئی، دھماکے میں بھاری بارودی مواد استعمال کیا گیا جس سے گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔
تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثرہ گاڑیوں کی تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں۔
دوسری جانب ایئر پورٹ کے قریب دھماکے سے متعلق خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ آئی جی سندھ کے احکامات پر خصوصی ٹیم بنائی گئی ہے، بم ڈسپوزل ایسٹ، ساؤتھ اور ویسٹ کی ٹیمیں تفتیش کریں گی۔
علاوہ ازیں اسپتال حکام نے بتایا ہے کہ دھماکے بعد جناح اسپتال میں 3 افراد کی لاشیں لائی گئیں، جن میں سے 2 لاشیں غیر ملکیوں کی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ ایک لاش مقامی باشندے کی ہے، جس کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔
واضح رہے کہ کراچی ایئر پورٹ سگنل کے قریب گزشتہ شب زور دار دھماکے میں غیر ملکیوں سمیت 3 افراد ہلاک ہوگئے اور 17 افراد زخمی ہوئے ہیں۔