• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سب سے پہلے خونریزی کو بند کروانا ہوگا، یہی ہماری اولین ذمہ داری ہے، وزیراعظم

فوٹو: اسکرین گریب
فوٹو: اسکرین گریب

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کے ساتھ ہوا ظلم قیامت تک بھلایا نہیں جاسکے گا۔ سب سے پہلے ہمیں خونریزی کو بند کروانا ہوگا، یہی ہماری اولین ذمہ داری ہے۔

فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کےلیے منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اجتماعی سوچ اور فکر سب کےلیے حوصلہ افزا ہے۔ کہا گیا کہ اب عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔

انکا کہنا تھا کہ متفقہ قرارداد میں فلسطین کی آزاد ریاست کے قیام کی بات ہوگی، وہ آزاد فلسطین جس کا دارالخلافہ القدس ہونا چاہیے۔

وزیراعظم نے کہا کہ آج کی قرارداد میں صرف آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی بات ہونا چاہیے۔ 

انکا کہنا تھا کہ آج اس خون ریزی کو بند کروانا ہماری اولین ذمہ داری ہے، سب سے پہلے فلسطین میں جاری خون ریزی کو بند کروانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ آستانہ میں فلسطین اور کشمیر کے حوالے سے پاکستان کے عوام کی عکاسی کی کوشش کیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امیر جماعت اسلامی نے اچھے انداز میں خوبصورت باتیں کیں۔ 

امیر جماعت اسلامی کی تجویز پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فلسطینی طلباء کو پاکستانی جامعات میں داخلے دینے کی تجویز پر عمل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اقوام متحدہ میں عالم اسلام کے دل کی تصویر کی عکاسی کی ہے۔ مجھے معلوم تھا کہ یو این میں میری تقریر پر آئی ایم ایف میں کھلبلی مچے گی، اگر کھلبلی مچتی ہے تو مچے۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ جیسے ہی اسرائیلی وزیراعظم آئے ہمارے وفد نے واک آؤٹ کیا۔

انکا کہنا تھا کہ ہمیں ملک کو آگے لے کر جانا ہے، غربت و بےروزگاری کا خاتمہ کرنا ہے، تب ہی ہماری آواز سنی جائے گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ جنگ بندی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ جنگ بندی کیلئے ہمیں شد و مد سے آواز اٹھانی چاہیے۔ فلسطینیوں کے ساتھ ہوا ظلم قیامت تک بھلایا نہیں جاسکے گا۔

انکا کہنا تھا کہ یہاں بجا طور پر دو ریاستی حل سے متعلق قائداعظم کی پالیسی کی بات کی گئی۔ ہم آج ہی ایک ورکنگ گروپ بنائیں گے جو دارالحکومتوں میں پیغام پہنچائے گا۔

قومی خبریں سے مزید