چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمارے جو بھی مسائل ہوں فلسطین کے معاملے پر سب ایک ہیں۔ اگر آپ فیصلہ کرتے ہیں تو باقاعدہ جنگ لڑنے کیلئے تیار ہیں، یہاں بیٹھا ہر شخص آپ کے ساتھ ہوگا۔
فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کےلیے منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں سمجھتی ہیں کہ دنیا بھر میں پیغام بھیجیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں معاشی مسائل ہیں، دہشت گردی وغیرہ ہے لیکن ہمارے جو بھی مسائل ہوں فلسطین کے معاملے پر سب ایک ہیں۔ آج کے فورم سے تمام سیاسی جماعتیں پیغام دیتی ہیں کہ فلسطینی بھائی بہنوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ کےلیے بہت بڑا چیلنج ہے، ہمارا پورا تعاون وزیراعظم کے ساتھ ہے۔ ہم سیاسی جنگ لڑنے کےلیے تیار ہیں۔ خارجی سطح پر ڈپلومیٹگ جنگ لڑنے کےلیے تیار ہیں۔ اگر آپ فیصلہ کرتے ہیں تو باقاعدہ جنگ لڑنے کیلئے تیار ہیں، یہاں بیٹھا ہر شخص آپ کے ساتھ ہوگا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ کچھ قوتیں سمجھتی ہیں کہ فلسطین کے معاملے پر پاکستان کے عوام ایک پیج پر نہیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا مقصد پورے فلسطین پر قبضہ کرنا ہے، اسرائیل کا ویسٹ بینک پر حملے کا مقصد لبنان پر قبضہ کرنا ہے۔ ہم نے ان کی سازش کو بے نقاب کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا اور برطانیہ کے عوام کی اکثریت فلسطین کے ساتھ ہے۔ ہمارے بڑوں نے یاسر عرفات کیساتھ کھڑے ہو کر ظلم و بربریت کیخلاف آواز اٹھائی تھی۔ ہم اپنے فلسطینی بھائی اور بہنوں کو نہیں بھولے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ اس کانفرنس سے دنیا کو پاکستان کی یکجہتی کا پیغام جائے گا۔ فلسطین کے معاملے پر تمام سیاسی جماعتوں کا تعاون وزیراعظم کے ساتھ ہے۔ وزیراعظم نے اقوام متحدہ میں پوری قوم کی نمائندگی کی۔
انکا کہنا تھا کہ 7 اکتوبر کو ایسے پیش کیا جاتا ہے جیسے اس سے پہلے مکمل امن تھا۔ فلسطینیوں کی کئی نسلیں قبضے کیخلاف جنگ لڑتے گزر گئیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یرغمالیوں کی آزادی کا مطلب صرف اسرائیلی یرغمالیوں کی آزادی نہیں ہے۔ فلسطینی بچے، بوڑھے اور خواتین عشروں سے اسرائیل کے یرغمالی بنے ہوئے ہیں، اسرائیل کا مقصد صرف فلسطین نہیں لبنان پر بھی قبضہ کرنا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ امریکی و برطانوی حکومتوں کی پالیسی جو بھی ہو، ان کے عوام فلسطین کے ساتھ ہیں۔ اسپین اور جنوبی افریقہ جیسے غیرمسلم ممالک نے اسرائیل کیخلاف موقف اپنایا۔