• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبر پختونخوا اسمبلی میں ہنگامہ آرائی، لاتوں اور مکوں کا استعمال


خیبر پختونخوا اسمبلی میں حکومتی رکن نیک محمد داوڑ اور پی ٹی آئی پی کے رکن اسمبلی اقبال وزیر کے درمیان تکرار ہوئی اور دونوں کے درمیان نازیبا جملوں کا تبادلہ ہوا۔ اس کے بعد دونوں ارکان اسمبلی کے گیلریوں میں موجود حامی آپے سے باہر ہوگئے۔ ایک دوسرے سے الجھ پڑے لاتوں اور مُکوں کا آزادانہ استعمال ہوا۔ ایوان مچھلی بازار بن گیا۔

خیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس میں شمالی وزیرستان سے منتخب ممبران اسمبلی کے درمیان ہنگامہ آرائی ہوئی۔ پی ٹی آئی پی کے رکن اسمبلی اقبال وزیر اور معاون خصوصی نیک محمد نے ایک دوسرے کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال کیا۔

دونوں کے رشتہ دار اور کارکنان آپس میں گھتم گھتا ہوئے اور لاتوں مُکوں کا آزادانہ استعمال بھی کیا۔

وزیر اعلی علی امین گنڈاپور کی تقریر کے بعد اپوزیشن ممبران نے اسپیکر سے بات کرنے کا وقت مانگا۔ بات کرنے کا موقع نہ ملنے پر احتجاج شروع کیا تو اسپیکر نے 15 منٹ کے لئے وقفہ کیا۔ 

اس دوران پی ٹی آئی پی کے رکن اسمبلی اقبال وزیر اور وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے ریلیف کے درمیان تکرار شروع ہوئی تو گیلری میں موجود اراکین کے رشتہ دار اور حامی ایک دوسرے سے الجھ پڑے۔

اسمبلی کے سیکیورٹی اہلکاروں نے 3 کارکنان کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا جنہیں بعد میں چھوڑ دیا گیا۔ 

گذشتہ روز ایوان میں وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اقبال وزیر کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ان پر الزامات بھی لگائے تھے۔

قومی خبریں سے مزید