وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ ریاست کو بلوچستان میں ملٹری آپریشن کی ضرورت نہیں ہے، دہشتگردوں کی اتنی طاقت ہی نہیں ہے کہ ان کیخلاف ملٹری آپریشن کیا جائے۔
کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی میں دہشتگردی کے خلاف اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کریں گے، دکی حملے کی تحقیقات جاری ہیں، پیشرفت کے بارے میں فی الوقت نہیں بتاسکتے۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ تربت میں 280 کلو دھماکا خیز مواد ریکور کرکے دہشتگردی کی بڑی سازش ناکام بنائی، کان کنی کے شعبے سے بھتہ لینے کی وارداتیں ہورہی ہیں۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ دہشت گرد سافٹ ٹارگٹ ڈھونڈتے ہیں، وفاق کا مکمل تعاون بلوچستان کے ساتھ ہے، میرے استعفے سے دہشتگردی رک سکتی ہے تو ایک منٹ میں استعفیٰ دے دوں گا، میرا استعفیٰ دینا اتنا بڑا کام نہیں ہے، اسمبلی جب تک چاہے گی وزیر اعلیٰ رہوں گا۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ دکی واقعہ کے بعد آپریشن چل رہا ہے، تفصیلات بعد میں بتاؤں گا، ڈپٹی کمشنر پنجگور کے قتل میں ملوث 6 افراد کو مار دیا ہے۔