بھارتی ریاست مہاراشٹر کے سابق وزیر اور نیشنل کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما بابا صدیق کو ممبئی میں گولیاں مار کر قتل کردیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بابا صدیق کو باندرہ میں ان کے بیٹے کے دفتر قریب گاڑی میں جاتے ہوئے گولیاں ماری گئی ہیں، انہیں تشویشناک حالت میں لیلاوتی اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں وہ جانبر نہ ہوسکے۔
بابا صدیق پر تقریباً رات 9:30 بجے 2 سے 3 گولیاں چلائی گئیں جبکہ پولیس نے فائرنگ کے واقعے میں 2 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی بالی ووڈ اداکار سنجے دت بھی اسپتال پہنچے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بابا صدیق سابق وزیر اور اجیت پوار گروپ کے لیڈر ہیں۔ لوک سبھا انتخابات سے پہلے وہ کانگریس کو شکست دے کر این سی پی میں شامل ہو گئے تھے۔ ان کے بیٹے ذیشان صدیقی باندرہ مشرقی حلقہ سے رکن اسمبلی ہیں۔
بابا ضیاء الدین صدیق معروف بھارتی سیاست دان ہیں، انہوں نے 1999 میں باندرہ ویسٹ اسمبلی حلقہ سے کانگریس کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کی تھی اور 2004 اور 2009 کے انتخابات میں کامیابی کے ساتھ اپنی سیٹ برقرار رکھی۔ تاہم وہ 2014 میں بی جے پی کے اشیش شیلار سے ہار گئے تھے اور 2019 کے اسمبلی انتخابات میں حصہ نہیں لیا تھا۔
بابا صدیق نے 2004 سے 2008 تک کانگریس این سی پی حکومت میں خوراک اور شہری سپلائی کے وزیر مملکت کے عہدے پر بھی فائز رہے۔
اس سال کے شروع میں انہوں نے این سی پی میں شمولیت اختیار کی۔
واضح رہے کہ بابا صدیق بالی ووڈ اسٹارز سمیت اہم شخصیات کے کیلئے افطار پارٹیز کے حوالے سے بھی مقبول تھے۔ افطار پارٹی میں کنگ شاہ رُخ خان، سلمان خان اور دیگر فنکار باقاعدگی سے شرکت کرتے تھے۔