آرٹس کونسل کراچی میں جیو اور جنگ کے اشتراک سے 38 روزہ فیسٹیول جاری ہے۔
بیسویں روز عالمی ثقافتی میلے میں معاشرے کے تضادات، عورتوں کی حق تلفی، عقل اور چالاکی کی کشکمش پر مبنی تھیٹر پلے ’چتورائی‘ پیش کیا گیا۔
پہلے میک اپ روم میں آرٹسٹوں کو کرداروں میں ڈھالا گیا، پھر منجھے ہوئے تھیٹر فنکار اسٹیج پر اترے اور معاشرے کی دکھتی رگ پر ہاتھ رکھا۔
اس ڈرامے کی کہانی دوسری شادی کرنے والے سائیں سے شروع ہوئی جس میں پہلی بیوی دانشمند اور دوسری چالباز ہوتی ہے۔
ڈرامے میں اولاد کی تمنا پوری نہ ہوئی تو سائیں تیسری بیگم لے آتا ہے اور یوں پہلی اور دوسری بیگم میں خاموش اتحاد کی بنیاد پڑتی ہے۔
اس موقع پر ڈرامے کے کرداروں نے کہا کہ آنسو اور مسکراہٹ کے ملے جلے جذبوں میں چھپی چتورائی کیلئے بہت محنت کی ہے۔
ڈرامے کے ہدایت کار شاہنواز بھٹی نے کہا کہ کھیل ہی کھیل میں معاشرے کو آئینہ دِکھانا ہی اصل فن ہے۔
اس موقع پر شائقین نے جہاں اداکاروں کی بے مثال پرفارمنس، مکالمے اور مزاحیہ حس کو بے حد سراہا تو وہیں کہانی کے گہرے پہلوؤں پر غور بھی کیا۔