• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہم ہرگز انتشاری نہیں، سوچا سمجھا منصوبہ بنا کر الزامات لگائے جارہے ہیں، سلمان اکرم راجہ

انتشار وہ ہے جو آپ ایوانوں میں بیٹھ کر آئین کی دھجیاں اڑا رہے ہیں، سلمان اکرم راجہ - فوٹو: فائل
انتشار وہ ہے جو آپ ایوانوں میں بیٹھ کر آئین کی دھجیاں اڑا رہے ہیں، سلمان اکرم راجہ - فوٹو: فائل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ ہم ہرگز انتشاری جماعت نہیں ہیں، انتشار وہ ہے جو آپ ایوانوں میں بیٹھ کر آئین کی دھجیاں اڑا رہے ہیں۔ ہم پر سوچا سمجھا منصوبہ بنا کر الزامات لگائے جارہے ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز شاہ محمود قریشی کی بہو کو اغوا کیا گیا، یہ ملک بھر میں بربریت اور ظلم کی تاریخ ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاہور میں الیکشن کے بعد بھی عزتوں کے غیر محفوظ ہونے کی داستانیں سنیں۔ ریاض فتیانہ اور ڈاکٹر زرقا سہروردی کے اہلخانہ کو ہراساں کیا گیا۔ 

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ اکثریت اس ملک سے باہر جانا چاہ رہی ہے، ریاست کا بنیادی رشتہ شہری کیساتھ تار تار کردیا گیا ہے۔ ظلم اور جبر کی فراوانی ہے۔ جو کچھ اس ملک میں ہو رہا ہے اسے چھپائیں نہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے 3 اکتوبر کو آخری بار ملاقات ہوئی، کہا گیا اب 16 دن بعد ملاقات ہوگی اور پابندی لگادی گئی۔ مینوئل کے مطابق 8 اکتوبر کو فیملی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات تھی۔

سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ 1962 سے نظام میں بگاڑ اور تخریب کاری کا آغاز ہوا۔ اس کے بعد محترمہ فاطمہ جناح کو دھاندلی کیساتھ الیکشن ہروادیا گیا۔ ایوب خان 1964 میں اپنی ساکھ برباد کرچکے تھے۔ اس کے بعد ہماری تاریخی پستی کا آغاز ہوا۔

انہوں نے کہا کہ آج پھر ہم وہی کھیل کھیلنا چاہ رہے ہیں۔ ڈنڈے سے پاکستان میں شہد اور دودھ کی نہریں بہانا چاہ رہے ہیں۔

سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم ہرگز انتشاری جماعت نہیں ہیں۔ انتشار وہ ہے جو آپ ایوانوں میں بیٹھ کر آئین کی دھجیاں اڑا رہے ہیں۔ بغیر مقدموں کے نوجوانوں کو کال کوٹھڑی میں ڈالا جارہا ہے۔ آپ چاہتے ہیں کوئی آئین اور قانون کی بات نہ کرے۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آئینی ترمیم کیلئے گزشتہ کچھ دنوں سے ڈھونگ رچایا جارہا ہے، لوگوں کو مارپیٹ کر اور بہنوں کی عزتوں کو اچھال کر ووٹ لیا جارہا ہے۔ پاکستان کے عوام کھڑے ہیں اور اس فسطائیت کا مقابلہ کرنے کو تیار ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ یہاں تو ماحول ہی نہیں ہے کہ آپ گفتگو کرسکیں، یہاں جو ریلا آئے گا وہ سب کو بہالے جائے گا۔ سری لنکا اور بنگلادیش والے حالات پاکستان میں بنیں گے۔ لوگوں کا ریلا آئے گا پھر کوئی جبر انہیں نہیں روک پائے گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ آپ عوام کو غیر اہم سمجھ کر تضحیک کر رہے ہیں، آج بھی ملک کے عوام بھوکے ہیں، آپ نے پوری ایک جنریشن میں غصہ بھردیا ہے۔ اب وہ غصہ پنپ رہا ہے اور بہت جلد پھٹ جائے گا۔

سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ ہم پر سوچا سمجھا منصوبہ بنا کر الزامات لگائے جارہے ہیں۔ ہم سب آنکھیں بند کرکے اپنے زندگیاں گزار سکتے ہیں۔ ہمارا گزارا ہر حال میں اچھے طریقے سے ہو جائے گا۔ ہم آئینی اور قانونی جنگ کیلئے کھڑے ہیں۔

قومی خبریں سے مزید