• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینیٹ اجلاس: عطا تارڑ کی تقریر پر اپوزیشن ارکان کا احتجاج

فائل فوٹو
فائل فوٹو

وفاقی وزیر اطلاعا ت و نشریات عطا تارڑ کی سینیٹ میں تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان نے کھڑے ہوکر احتجاج کیا۔

اپنے خطاب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم میں لاء اینڈ آرڈر صوبوں کو منتقل کیا گیا، نیشنل ایکشن پلان کے تحت کراچی کا امن 2013 سے 2017 کے دوران بحال ہوا۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان سے دہشت گردی کا خاتمہ ہوا، پھر دو لوگوں نے طالبان کو لاکر واپس آباد کیا، وہ دونوں لوگ اپنے کیے کی سزا بھگت رہے ہیں۔

عطا تارڑ نے مزید کہا کہ یہ پالیسی فیصلہ اس وقت کے وزیراعظم نے کیا، جس نے نہیں دیکھا کہ نیشنل ایکشن پلان موجود تھا، جن دہشت گردوں کو واپس لا کر بسایا گیا تو وہ اب حملے کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ اور پشاور سیف سٹی سے کیوں محروم رہا، وفاق دہشت گردی کا خاتمہ کرے اور ایک پی ایم گڈ طالبان کہہ کر انہیں لاکر واپس آباد کردے۔

وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر 2018ء سے 2022 ء تک وزیراعظم نے ایک اجلاس نہیں کیا، دہشت گردی کا خاتمہ ان کی ترجیح نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ چادر اور چار دیواری کو پامال کرنے کی روایت بانی پی ٹی آئی نے ڈالی، پوچھتا ہوں جہانگیر ترین کی بیٹیوں پر کس نے پرچے کیے؟

عطا تارڑ نے کہا کہ جو سیاسی روایات اس ملک میں ڈالی گئیں سیاست کو آلودہ کیا گیا، نفرت پھیلائی جو نفرت کی فصل بوئی تھی وہ آج کاٹ رہے ہیں۔

قومی خبریں سے مزید