چیف جسٹس آف پاکستان کی تقرری کیلئے خصوصی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے دی گئی، جس کا نوٹیفکیشن قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے جاری کیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق خصوصی پارلیمانی کمیٹی میں خواجہ آصف، احسن اقبال، شائستہ پرویز ملک، راجہ پرویز اشرف، نوید قمر اور رعنا انصار خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان، صاحبزادہ حامد رضا، سینیٹر علی ظفر، سینیٹر فاروق ایچ نائیک، اعظم نذیر تارڑ، کامران مرتضیٰ بھی کمیٹی میں شامل ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس کل شام 4 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا، جس میں نئےچیف جسٹس آف پاکستان کی تقرری سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔
اس سے پہلے گزشتہ رات سینیٹ اور پھر قومی اسمبلی نے آئین میں 26ویں ترمیم منظور کی۔ سینیٹ میں 65 ارکان نے ترمیم کے حق میں اور 4 نے مخالفت میں ووٹ دیا۔ قومی اسمبلی میں 225 ارکان نے ترمیم کے حق میں اور 12 نے مخالفت میں ووٹ دیا۔
سینیٹ میں پی ٹی آئی اور بی این پی مینگل کے دو دو ارکان نے بھی آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دیا جبکہ قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے 4 ارکان کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ انہوں نے ترمیم کے حق میں ووٹ دیا۔
آئینی ترمیم منظوری کے بعد صدر ملکت آصف علی زرداری کو بھیجی گئی اور ان کے دستخط کے بعد یہ باقاعدہ طور پر آئین کا حصہ بن گئی۔
پارلیمانی کمیٹی چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی مدت ملازمت ختم ہونے سے کم از کم 3 دن پہلے نئے چیف جسٹس کا تقرر کرے گی جس کےلیے چیف جسٹس پاکستان اپنے بعد سپریم کورٹ کے 3 سینئر ترین ججوں کے نام بھجوائیں گے۔
اس وقت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے بعد جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس یحییٰ آفریدی تین سینئر ترین جج ہیں۔