• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری


چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کے تقرر کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔

صدرِ مملکت کی منظوری کے بعد چیف جسٹس کی تقرری کا نوٹیفکیشن کیا گیا۔

وزارتِ قانون و انصاف کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق جسٹس یحییٰ آفریدی 26 اکتوبر کو حلف اٹھائیں گے۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ جسٹس یحییٰ آفریدی کی تعیناتی 3 سال کے لیے کی گئی ہے۔

جسٹس یحییٰ آفریدی 30 ویں چیف جسٹس آف پاکستان ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے جسٹس یحییٰ آفریدی کی بطور چیف جسٹس آف سپریم کورٹ تعیناتی کر دی ہے۔

ایوانِ صدر کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق صدر نے جسٹس یحییٰ آفریدی کی تعیناتی 26 اکتوبر سے 3 سال کے لیے کی ہے۔

صدرِ مملکت نے جسٹس یحییٰ آفریدی سے 26 اکتوبر کو چیف جسٹس پاکستان کے عہدے کا حلف لینے کی بھی منظوری دے دی۔

آصف علی زرداری نے جسٹس یحییٰ آفریدی کی تعیناتی آئین کے آرٹیکل 175 اے (3)، 177 اور 179 کے تحت کی ہے۔

جسٹس یحییٰ آفریدی کون ہیں؟

جسٹس یحییٰ آفریدی 23 جنوری 1965ء کو ڈیرہ اسماعیل خان میں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم ایچی سن کالج لاہور سے حاصل کی، گورنمٹ کالج لاہور سے گریجویشن جبکہ پنجاب یونیورسٹی لاہور سے ایم اے معاشیات کی ڈگری حاصل کی۔

انہوں نے کامن ویلتھ اسکالر شپ پر جیسس کالج کیمبرج یونیورسٹی سے ایل ایل ایم کی ڈگری بھی حاصل کی۔

جسٹس یحییٰ آفریدی نے 1990ء میں ہائی کورٹ کے وکیل کی حیثیت سے پریکٹس شروع کی اور 2004ء میں سپریم کورٹ کے وکیل کے طور پر وکالت کا آغاز کیا۔

انہوں نے خیبر پختون خوا کے لیے بطور اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل کی خدمات بھی سر انجام دیں، 2010ء میں پشاور ہائی کورٹ کے ایڈیشنل جج مقرر ہوئے، انہیں 15 مارچ 2012ء کو مستقل جج مقرر کیا گیا۔

30 دسمبر 2016ء کو جسٹس یحییٰ آفریدی نے پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھایا، 28 جون 2018ء کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج مقرر ہوئے۔

جسٹس یحییٰ آفریدی نے اعلیٰ عدلیہ میں مختلف مقدمات کی سماعت کی، سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں لارجر بینچ کا حصہ رہے، کیس سے متعلق فیصلے میں اپنا اختلافی نوٹ بھی تحریر کیا تھا۔

قومی خبریں سے مزید