بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی 9 ماہ بعد ضمانت پر رہا، اڈیالہ جیل سے بنی گالہ پہنچیں پھر پشاور پہنچ گئیں۔
ذرائع کے مطابق بشریٰ بی بی وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور کی انیکسی میں رہیں گی، ان کا شوکت خانم اسپتال میں چیک اپ کا امکان بھی امکان ہے۔
بشریٰ بی بی بنی گالہ سے خیبر پختونخوا کی سیکیورٹی ٹیم کے ساتھ روانہ ہوئیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ اگر ڈیل کرنا ہوتی تو بشریٰ بی بی 9 ماہ جیل میں نہ رہتیں۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس ٹو میں بشریٰ بی بی کی ضمانت منظور کرلی تھی، لیکن انکی روبکار جاری نہ ہونے کے باعث رہائی ایک روز ملتوی ہوگئی۔
تاہم آج بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا، وہ جیل سے نکلنے کے بعد اپنی رہائشگاہ بنی گالا گئیں۔
پہلے امکان ظاہر کیا جارہا تھا کہ بشریٰ بی بی لاہور روانہ ہونگی تاہم ذرائع نے بتایا کہ بشریٰ بی بی پشاور روانہ ہوگئیں۔
بشری بی بی کا شوکت خانم اسپتال میں چیک اپ کروانے کا امکان ہے۔ بشریٰ بی بی پشاور میں وزیراعلیٰ ہاؤس کی انیکسی میں رہیں گی۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور مشال یوسفزئی بھی بشریٰ بی بی کیساتھ ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت کے معاملے میں روبکار جاری نہیں ہو سکی تھی۔
سینئر اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند کی عدم دستیابی اور اسپیشل جج سینٹرل نمبر ٹو ہمایوں دلاور کی رخصت کے باعث روبکار جاری نہیں ہو سکی تھی۔
بشریٰ بی بی مجموعی طور پر 9 ماہ جیل میں قید رہیں۔ انہیں رواں سال 31 جنوری کو توشہ خانہ کیس میں 14 سال قید کی سزا ہوئی تھی۔
سزا کا فیصلہ آنے کے بعد بشریٰ بی بی نے خود جیل میں آ کر گرفتاری دی تھی، اس سے قبل بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل کے بجائے بنی گالہ منتقل کیا گیا تھا۔ کمشنر اسلام آباد نے بنی گالہ کو سب جیل قرار دیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ کیس میں سزا معطل کر دی تھی جس کے بعد انہیں توشہ خانہ ٹو کیس میں دوبارہ گرفتار کیا گیا تھا۔