ڈاکٹر شاہنواز قتل کیس میں آئی جی سندھ کی انکوائری کمیٹی کے اہم انکشافات سامنے آ گئے۔
115 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں 24 افسران و اہلکاروں کے بیانات لیے گئے۔
اس رپورٹ میں 10 سے زائد گواہان اور ورثاء کے بیانات بھی شامل کیے گئے ہیں اور رپورٹ وزیرِ داخلہ کو بھی ارسال کر دی گئی ہے۔
رپورٹ 2 ڈی آئی جیز اور 2 ایس ایس پیز پر مشتمل 4 رکنی انکوائری کمیٹی نے تیار کی ہے۔
انکوائری کمیٹی کی رپورٹ میں انکشاف کیا گای ہے کہ ڈاکٹر شاہنواز کو عمر کوٹ پولیس نے کراچی کے ہوٹل سے گرفتار کیا اور ایس ایس پی عمر کوٹ کی ہدایت پر میر پور خاص میں پولیس کے حوالے کیا۔
رپورٹ کے مطابق سی سی ٹی وی سے واضح ہے کہ ڈاکٹر شاہنواز کو ایس ایس پی میر پور خاص کی گاڑی میں منتقل کیا گیا، ان کی حوالگی میر پور خاص میں جمڑاؤ چیک پوسٹ پر کی گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر شاہنواز کی حوالگی کے ڈیڑھ گھنٹے بعد سندھڑی میں اُنہیں قتل کر دیا گیا۔
یاد رہے کہ 18ستمبر کو سندھڑی میں ڈاکٹرشاہ نواز کو جعلی پولیس مقابلے میں قتل کر دیا گیا تھا۔