میرپورخاص(نامہ نگار/سلیم آزاد) سندھڑی میں ڈاکٹر شاہنوازکنبھر کے ماورائے عدالت قتل کے کیس نے نیارخ اختیار کرلیا ہے، مقدمہ میں نامزد اہم پولیس افسران تاحال گرفتار نہیں ہوسکے ہیں۔تفصیلات کے مطابق توہین رسالت کے مقدمہ میں نامزد عمرکوٹ کے رہائشی سرکاری ڈاکٹر شاہنوازکنبھرکی میرپورخاص کے علاقے سندھڑی میں میرپورخاص پولیس کیساتھ جعلی مقابلے میں ہلاکت کے ملک گیر سطح پرشہرت پانے والے کیس نے قبرکشائی کے بعد منظرعام پرآنے والی ابتدائی میڈیکل رپورٹ کے بعد نیارخ اختیارکرلیا ہے اور اطلاعات کے مطابق پولیس نے اس سمت میں تحقیقات کرنے کی منصوبہ بندی شروع کردی ہے۔ واضع رہے کہ صوبائی وزارت داخلہ کی ہدایت پر میرپورخاص کے قریب جعلی پولیس مقابلے میں عمرکوٹ کے ریائشی ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کے برادر نسبتی ابراہیم ایڈوکیٹ کی مدعیت میں سندھڑی پولیس اسٹیشن میں قتل اور دیگر واقعات کی درج کی گئی ایف آئی آر میں جعلی مقابلے سے قبل ڈاکٹر پر تشدد کرنے کابھی الزام لگایاگیا تھا،اس سلسلہ میں حال ہی میں قبرکشائی کرکے پوسٹ ماٹم کرنے والی خصوصی ٹیم کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر شاہنوازکنبھر کی 4 پسلیاں ٹوٹی ہوئی پائی گئیں، چہرے اور سر کی کھال، ہاتھوں کے ناخن اور پاوں جلے ہوئے پائے گئے۔