• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک تحقیق کے مطابق جس گھر میں 80یا اس سے زائد کتابیں موجود ہوں، وہاں بچے اور نوجوان پڑھنے کی صلاحیت، اعداد کے علم اور انفارمیشن کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے ہنر میں دوسروں سے کہیں آگے ہوتے ہیں جبکہ جن گھروں میں کتابیں نہیں ہوتیں، وہاں بچے پیچھے رہ جاتے ہیں۔ تحقیق سے یہ بھی سامنے آیا ہے کہ وہ بچے جو ہوم لائبریریوں میں پلے بڑھے ہوتے ہیں، انھیں درج بالا شعبوں میں والدین کی رہنمائی، روایتی تعلیم یا پیشہ ورانہ تربیت کے مقابلے میں زیادہ سیکھنے کے مواقع حاصل ہوتے ہیں۔

گھر میں لائبریری کی تعمیر یا کسی کمرے کو لائبریری کی طرح سیٹ کرنا یا اس میں ترمیم کرنا آپ کے صاحب ذوق ہونے کی غمازی کرتاہے۔ مزیدیہ کہ لائبریری کے ماحول کا پُرسکون ہونا، عمدہ روشنی کا انتظام ہونا اور سائونڈ پروف ہونا بھی ضروری ہے تاکہ آپ شوق ِ مطالعہ میں جو وقت صرف کریں وہ معیاری ہو اور آپ خود کو ریلیکس محسوس کریں ۔

گھر میں لائبریر ی کسی لگژری سے کم نہیں اور آج کے ڈیجیٹل دور میں تو کسی خزانے سےواقعی کم نہیں۔ اسی لئے اگر آپ گھر بنوارہے ہیں تو ہوم لائبریری کے بارے میں ضرور سوچ بچار کریں یا اپنے موجود ہ گھر میں ہوم لائبریری بنانے کا ارادہ کررہے ہیں تو اسے عملی جامہ پہنانے میں قطعی دیر نہ کریں۔ اس ضمن میں ہم آپ کو کچھ مشورے فراہم کرسکتے ہیں ۔

بلیک شیلوِنگ

بلیک شیلوِنگ (Black Shelving)آپ کےگھر کے کسی بھی کمرے میں کی جاسکتی ہے، بس اس بات کاخیال رکھنا ہے کہ اس میں شیلف اور پس منظر کا رنگ سیاہ ہو، اس طرح کمرے کا یہ کتابی حصہ نمایاں ہو کر سامنے آئے گا۔ کتابوں کی الماری اور شیلفس کے ساتھ رکھے سفید یا سلور رنگ کے صوفے یا کشن بھی ا س کے اسٹائل کو اور پرکشش بنا دیں گے۔ یہاں کچھ کلاسک کرسیاں بھی میز کے گرد رکھی جاسکتی ہیں۔

روایتی ڈیزائن

اس قسم کی لائبریری بیسمنٹ یا پہلی منزل کے کمرے میں بنائی جاتی ہے۔ روایتی ڈیزائن کے تحت کمرے کی ایک دیوار پتھر کی بنوائی جاتی ہے اور اس پرمیٹل اور لکڑی کے استعمال سے انڈسٹریل اسٹائل شیلف بنوائے جاتے ہیں۔ اگر آپ نے اپنے گھر میں ہی آفس بنا رکھا ہے تو کام سے تھوڑی دیر توجہ ہٹانے اور آرام کرنے کی غرض سے اس سے بہتر جگہ نہیں۔ یہاں راکنگ چیئر یا دبیز صوفے میں دھنس کر آپ کسی بھی کتاب کا مطالعہ کرتے ہوئے آرام کرسکتے ہیں۔

آرٹسٹک انداز

اپنے ہوم آفس یا کتابوں کے سیکشن کو لائبریری کا اندا ز دینے کیلئے آپ کو کتابوں کی قطاروں کو بڑھانا ہوگا ۔ ساتھ ہی اسے آرٹسٹک ٹچ دینے کے لیے شیلف کے درمیان فن پارے لگانے ہوں گے۔ یہ پینٹنگز بھی ہوسکتی ہیں یا پھر اینٹیکس اشیا بھی، جو آپ کے اس سیکشن کی دلکشی کو بڑھا دیں گی۔

اینگل والے شیلف

اینگل والے شیلف کی بہترین خصوصیت یہ ہے کہ یہ کسی بھی کمرے میں بآسانی فٹ ہو جاتے ہیں اور اسے آپ اپنی مرضی سے کہیں بھی لگا کر اپنی لائبریری کا اسٹرکچر کھڑا کرسکتے ہیں۔ اس کا فائدہ یہ بھی ہوتا ہے کہ اس میں کتابیں سائڈ پر کھڑی ہونے کے بجائے سامنے بک اسٹال کی طرح رکھی ہوتی ہیں، اس لئے آپ کو کتابوں کی تلاش میں زیادہ پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

بلٹ اِن سِیٹنگ

بلٹ اِن سیٹنگ میں کتابوں کے ساتھ اس کے اندر نشست موجود ہوتی ہے، جہاں آپ آرام سے دراز ہو کر ذوقِ مطالعہ کی تسکین کرسکتے ہیں۔ اس اسٹائل میں نہ صرف آپ جگہ محفوظ کرنے کے قابل ہوتے ہیں بلکہ آپ کو اضافی کرسی کی بھی ضرورت محسوس نہیں ہوتی۔ 

جب آپ کتابیں پڑھ رہے ہوں تو آپ کے پاس وہ کتابیں ہونی چاہئیں جو آپ کی دلچسپی کی ہوں، ورنہ بار بار نشست سے اٹھ کر کتاب تلاش کرنا پریشان کن ہو سکتاہے۔ اس قسم کی لائبریری یا شیلفس مغربی ممالک میں خاص طور پرلیونگ روم میں موجود ہوتے ہیں ۔اس اسٹائل کے تحت لیونگ روم کی مرکزی دیوار کو شیلف کے لیے مختص کردیا جاتا ہے۔ یہ شیلفس ہوتے تو سادہ ہیں لیکن لیونگ روم کو خوبصورت اور کلاسیکل انداز دیتے ہیں۔

قدرتی روشنی والا کمرہ

گھریلو لائبریری کیلئے اگر آپ کے پاس ایسا کمرہ موجود ہے، جہاں قدرتی روشنی آتی ہے تو وہ کمرہ بھلے کتنا ہی چھوٹا ہو آپ کیلئے آئیڈیل لائبریری روم بن سکتا ہے۔ اب جب روشنی آتی ہے تو تازہ ہوا بھی لازمی در آتی ہو گی۔ قدرتی ماحول میں کتابوں سےمحظوظ ہونا آپ کے ذوقِ مطالعہ کو یقیناً انوکھا مزہ دے گا۔ 

اگر اس ہوم لائبریری میں بے شک ایک ہی کھڑکی کھلتی ہوتو یہ بھی کسی نعمت سے کم نہیں۔ ایسے کمرے میں باہر کا شور نہ آتا ہو تو آئیڈیل ہے۔ ایسے کمرے کو آپ فوراً سے پیشتر ہوم لائبریری میں تبدیل کروالیں اور کتابوں کی رفاقت اپنالیں کیونکہ کتابوں سے بہتر کوئی دوست نہیں۔