مشیرِ اطلاعات کے پی بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ حکومت ایک جھوٹ چھپانے کے لیے 100 جھوٹ بول رہی ہے۔
انہوں نے قیدیوں کی وینز پر حملے سے متعلق بیان پر ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ واقعے سے متعلق عطاء اللّٰہ تارڑ اور پولیس کے بیانات میں کھلا تضاد ہے، کوئی فائرنگ، تو کوئی ڈنڈوں سے حملے کا دعویٰ کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عطاء تارڑ بتائیں، اٹک جانے والی قیدی وینز واپس اسلام آباد کیوں موڑ دی گئیں؟ صبح ضمانتیں ہونے کے بعد شام تک وینز کو کیوں سڑکوں پر گھمایا جا رہا تھا؟
بیرسٹر سیف نے کہا کہ شفاف تحقیقات پر حکومت کو رسوائی کے سوا کچھ نہیں ملےگا، ہمارے کارکنان کو بحفاظت ہمارے حوالے کیا جائے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے کارکنوں کو کچھ ہوا تو ذمے دار حکومت ہو گی۔