• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میری ذمہ داری صرف پی آئی اے کو بیچنا ہے، علیم خان


وفاقی وزیر نجکاری علیم خان نے کہا ہے کہ پی آئی اے چلانا یا ٹھیک کرنا میرے ذمے نہیں، میری ذمہ داری صرف پی آئی اے کو بیچنا ہے، ہمارے پاس اسے چلانے کے لیے مطلوبہ سروس نہیں ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے علیم خان نے کہا کہ  پی آئی اے کا خسارہ 830 ارب روپے تھا، جس کی نج کاری کےلیے سارا عمل چل چکا تھا۔

انہوں نے کہا کہ نج کاری کا عمل میرے آنے سے پہلے شروع ہو چکا تھا، مجھ سے پہلے 25 وزیر رہے ہیں، میں نے سب کی تصویریں لگائی ہیں۔

علیم خان نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری کے فریم ورک میں تبدیلی کا اختیار نہیں، اس کا خسارہ عوام نہیں اٹھا سکتے اس لیے بیچ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنے گریبانوں میں جھانکیں پی آئی اے کو اس حال میں پہنچانے کی ذمہ داری کس کس کی ہے؟  پی آئی اے کو بیچنا یا خریدنا الگ الگ بات ہے، میرے پاس انحراف کا کوئی اختیار نہیں ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پی آئی اے قومی اثاثہ ہے، اونے پونے نہیں بیچ سکتا، حکومت کا نمائندہ ہوتے ہوئے مفت نہیں بیچ سکتا، اس کی نج کاری کا سیٹ اپ نگراں حکومت میں بنایا گیا، اس دن پرائیویٹائزیشن اور سی سی او پی کا اجلاس ہوا۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے کہا ہم خریدنا چاہتے ہیں، یہ نہیں کہہ رہا پی آئی اے کو نقصان میں بیچ دیں، چاروں صوبے مل کر پی آئی اے لینا چاہتے ہیں تو بہت اچھی بات ہے۔

علیم خان نے مزید کہا کہ صحیح طریقے سے چلایا جائے تو پی آئی اے بہت اچھی ایئر لائن ہے، جب یو کے جاتا تھا تو پی آئی اے سے جاتا تھا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مجھے کاروبار نہ سکھائیں، کون ہے جس نے پی آئی اے کو نہ ڈبویا ہو، جنہوں نے ادارے کے ساتھ سب کچھ کیا وہ مجھے سیکھا رہے ہیں،  پرائیویٹائزیشن کے قوانین کے مطابق کام کرنے کا پابند ہوں، پی آئی اے کو کوئی بھی صوبائی حکومت لینا چاہتی ہے تو ہمیں کیا اعتراض ہے۔

قومی خبریں سے مزید