• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یورپی یونین میں شمولیت کے خواہشمند یوکرین سمیت 10 ممالک فیصلے کے منتظر

مانچسٹر (ہارون مرزا) یورپی یونین میں شامل ہونے کے خواہش مند 10امیدوارممالک شمولیت کیلئے فیصلوں کے منتظر ہیں یورپی یونین اور یوکرین کے تعلقات تقریباً 30سال پرانے ہیں اور یورپی یونین نے 1994میں یوکرین کے ساتھ شراکت داری اور تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے جو 1998میں نافذ ہوا تھا 2004میں یوکرین انتخابی دھوکہ دہی اور بدعنوانی کے خلاف اورنج انقلاب کے بعد یورپی یونین کا ترجیحی پارٹنر بن گیا جس نے یہ اشارہ دیا کہ یہ یورپی یونین کے ساتھ انضمام کی راہ پر گامزن ہے۔ 2014میں روس نواز صدر وکٹر یانوکووچ نے یورپی یونین کے ساتھ ایسوسی ایشن اور تجارتی معاہدے پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا۔ جس کے بعد روس نے کریمیا کا الحاق کر لیا۔ ای یو کے ساتھ ایسوسی ایشن اور تجارتی معاہدہ 2017میں عمل میں آیا۔ اب دس ممالک یورپی یونین میں شامل ہونے کی امید رکھتے ہیں۔ ترکیہ ابھی بھی سرکاری طور پر ایک امیدوار ملک ہے، ترکیہ نے کئی سال پہلے اس کے الحاق کی بات چیت کو منجمد دیکھا زیادہ تر انسانی حقوق اور گورننس کے خدشات پر 85ملین آبادی والے ملک ترکیہ کے لیے یورپی یونین میں داخلہ فی الحال سیاسی بحث کا حصہ نہیں۔ ترکیہ نے اپریل 1987میں یورپی یونین کی رکنیت کے لیے درخواست دی اور دسمبر 1999 میں امیدوار ملک بن گیا رکنیت کے لیے مذاکرات اکتوبر 2005میں شروع ہوئے۔ شمالی مقدونیہ (2005سے امیدوار) ہے یہ 2003سے یورپی یونین کے راستے پر ہے اور اس کا استحکام اور ایسوسی ایشن کا معاہدہ ہے تعلقات کےلئے انفرادی طور پر تیار کردہ فریم ورک کے ساتھ اس نے مارچ 2004 میں یورپی یونین کی رکنیت کیلئے درخواست دی دسمبر 2005میں یہ ایک امیدوار ملک بن گیا۔ مونٹی نیگرو 2010سے امیدوار ہے۔ چھوٹے ایڈریاٹک ملک نے دسمبر 2008میں یورپی یونین کی رکنیت کے لیے درخواست دی تھی الحاق کی بات چیت جون 2012میں شروع ہوئی تھی اور تب سے اب تک مذاکرات کے کل 35ابواب میں سے 33 ایسے شعبے جن میں امیدوار کو یورپی یونین کے قوانین کی تقلید کرنے کی ضرورت ہے کھول دیے گئے ہیں اور ان میں سے تین عارضی طور پر مکمل ہو چکے ہیں۔ سربیا 2010 سے امیدوار ہے، مغربی بلقان کی سب سے بڑی قوم کو 2003 میں ایک ممکنہ امیدوار کے طور پر شناخت کیا گیا تھا اور اس کا 2013 سے یورپی یونین کے ساتھ استحکام اور ایسوسی ایشن کا معاہدہ ہے اس نے دسمبر 2008میں یورپی یونین کی رکنیت کے لیے درخواست دی اور دسمبر 2010میں ایک امیدوار ملک بن گیا الحاق کی بات چیت 2012میں شروع ہوئی اور مذاکرات کے کل 35 ابواب میں سے 22کھولے گئے اور دو مکمل ہو گئے۔ البانیہ جون 2014سے امیدوار ہے، اس کی شناخت 2003 میں ممکنہ امیدوار کے طور پر ہوئی تھی اور اپریل 2009میں یورپی یونین کا رکن بننے کیلئے درخواست دی تھی البانیہ نے 2014میں امیدوار کا درجہ حاصل کیا الحاق کے مذاکرات باضابطہ طور پر جولائی 2022میں شروع ہوئے جب البانیہ نے عدلیہ میں تبدیلیوں، بدعنوانی اور منظم جرائم کے خلاف جنگ، انٹیلی جنس سروسز اور عوامی انتظامیہ کی شرائط پوری کیں بوسنیا اور ہرزیگووینا (دسمبر 2022سے امیدوار ہے بوسنیا کو 2003میں ایک ممکنہ امیدوار کے طور پر شناخت کیا گیا تھا اور اس کا 2015سے یورپی یونین کے ساتھ استحکام اور ایسوسی ایشن کا معاہدہ ہے اس نے فروری 2016میں یورپی یونین کی رکنیت کیلئے درخواست دی تھی۔ بوسنیا کو 2019 میں کمیشن کی جانب سے مقرر کردہ 14ترجیحات پر عمل درآمد کرنا ہوگا جو جمہوریت اور ریاست کی فعالیت، قانون کی حکمرانی، بنیادی حقوق اور عوامی انتظامیہ میں اصلاحات پر مرکوز ہیں۔ جارجیا دسمبر 2023سے امیدوار ہے جارجیا نے مارچ 2022 میں یورپی یونین کی رکنیت کیلئے درخواست دی یورپی یونین کی حکومتوں نے دسمبر 2023میں جارجیا کو امیدوار کا درجہ دیا تھا 2016سے یورپی یونین اور جارجیا کے درمیان ایسوسی ایشن کا معاہدہ ہوا ہے جو تجارت کا احاطہ کرتا ہے کوسوو دسمبر 2022میں یورپی یونین کی رکنیت کیلئے درخواست دی گئی، برسلز نے 2005سے کوسوو کیلئے یورپی یونین کے نقطہ نظر کا امکان ظاہر کیا ہے، یہاں تک کہ 2008 میں سربیا سے ملک کی آزادی کے اعلان سے پہلے لیکن یورپی یونین کے تمام ممالک کوسوو کو ایک آزاد ریاست کے طور پر تسلیم نہیں کرتے ہیں 2016سے یوپی یونین کا کوسوو کے ساتھ استحکام اور ایسوسی ایشن کا معاہدہ ہے۔

یورپ سے سے مزید