سندھ کے شہریوں کو معیاری خوراک کی فراہمی کے لیے سندھ فوڈ اتھارٹی غیر معمولی طور پر متحرک ہو گئی۔
اس سلسلے میں ویمن امپاورمنٹ کا خاص کردار شامل کیا گیا ہے اور صوبے بھر میں خصوصی ٹیموں اور لیبز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔
’جیو نیوز‘ نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل سندھ فوڈ اتھارٹی مزمل ہالیپوٹو نے اس حوالے سے کہا ہے کہ اضلاع کی سطح پر فری ملک ٹیسٹنگ مہم کی موبائل لیب متحرک ہیں، ان میں خواتین آفیسرز کو فرنٹ پہ رکھا گیا ہے تاکہ ایک سافٹ امیج بنے۔
انہوں نے بتایا ہے کہ اس کا مقصد ہے کہ اس سے خواتین آفیسرز کو آگے بڑھنے کا موقع مل سکے اور ان ڈسٹرکٹ کی رہائشی خواتین تک موبائل لیب پہنچتی ہے تو اسی ڈسٹرکٹ کی لیڈی آفیسر ان کے ساتھ ہوتی ہے، وہ ان کے سامنے 10 سے 15 منٹ کے اندر ٹیسٹ کر کے ان کو بتا دیتی ہیں کہ جو دودھ وہ استعمال کر رہی ہیں وہ ٹھیک ہے یا نہیں۔
مزمل ہالیپوٹو نے بتایا کہ مذکورہ لیڈی آفیسر دودھ کا ٹیسٹ کرنے کے بعد یہ بھی بتا دیتی ہیں کہ اس میں کون کون سی چیزیں شامل ہیں، پھر ناقص دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف ایکشن لیتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ڈائریکٹر جنرل سندھ فوڈ اتھارٹی نے بتایا کہ جون تک 5 سے 6 سو کے درمیان انسپیکشنز ہوئیں، اکتوبر میں ہم نے 16 ہزار انسپیکشنز کیں، ہم ان کی تعداد کو 20 ہزار تک لے جانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس کے ساتھ ساتھ ہماری لائسنسنگ بڑھ رہی ہے، 2016ء سے لے کر 2024ء کے جون تک کل 9592 لائسنس جاری ہوئے، ابھی 4 ماہ میں نئے 6 ہزار لائسنس جاری کیے گئے ہیں۔