اسلام آباد ہائی کورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں احتساب عدالت کو بانئ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر دوبارہ فیصلہ کرنے کی ہدایت کر دی۔
بانئ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی۔
درخواست گزار کے وکیل نے استدعا کی کہ عدالت احتساب عدالت کو ہدایت دے کہ وہ 2 ہفتے میں ہماری درخواست پر فیصلہ کرے۔
پراسیکیوٹر امجد پرویز نے کہا کہ حتمی مرحلے پر بریت کی درخواست آئے تو سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ فیصلے کے ساتھ ٹرائل کورٹ اس کو دیکھے۔
جسٹس حسن اورنگزیب نے کہا کہ اگر ٹرائل کورٹ سے بریت کی درخواست خارج ہو جاتی ہے تو پھر یہ جانیں ان کے مسائل جانیں۔
پراسیکیوٹر امجد پرویز نے کہا کہ بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواست پر تو احتساب عدالت نے فیصلہ ہی نہیں کیا۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ بشریٰ بی بی کبھی بھی پبلک آفس ہولڈر نہیں رہیں، ان کے حوالے سے 35 گواہوں نے کچھ نہیں کہا۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ بشریٰ بی بی پبلک آفس ہولڈر نہیں ہے، وہ بانئ پی ٹی آئی کی اہلیہ ہیں، ان کی درخواست سے متعلق بھی ہدایت دے دیتے ہیں، عدالت فیصلہ کر دے۔