قومی ویمنز کرکٹ ٹیم کی پلیئر ارم جاوید نے کہا ہے کہ ویمنز ٹیم کی کارکردگی میں بہتری آرہی ہے، ہم اُن ٹیموں کو ہرانے لگ گئے ہیں، جن سے پہلے ہارے تھے۔
میڈیا سے گفتگو میں ارم جاوید نے کہا کہ جن پلیئرز کو دیکھ کر کرکٹ شروع کی، وہ آج ہمارے مینٹورز ہیں، جو کافی اچھی بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹاپ پلیئرز کے مینٹور لگنے سے ویمن کرکٹرز کو فائدہ ہوگا، ہمیں اگر کوئی مسئلہ ہوگا تو ہم مینٹورز کے پاس جا کر مشورہ لے سکتے ہیں۔
قومی ویمنز ٹیم پلیئر نے مزید کہا کہ ویمن کرکٹ کا پول اب کافی بڑھ چکا ہے، اگر ایسے ہی ایونٹس چلتے رہے تو پاکستان خواتین کرکٹ کو ترقی سے کوئی نہیں روک سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ نئی لڑکیوں کے آنے سے مقابلہ بڑھا ہے اور سینئرز پر بھی پرفارم کرنے کا دباؤ بڑھا ہے، اگر سامنے سے تگڑا مقابلہ ہو تو ہماری کرکٹ بھی بہتر ہوگی۔
ارم جاوید نے یہ بھی کہا کہ اگر بار بار ہم وہی لڑکیاں آپس میں کھیلیں گی تو بہتری کا امکان کم ہوگا، ویمنز کرکٹرز کی فٹنس میں بھی کافی بہتری آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں دیگر ٹیموں کی طرح ذہنی پختگی کی ضرورت ہے، پریشر کی صورتحال میں سینئرز کو کردار ادا کرنا ہوگا، ہمیں انٹرنیشنل کرکٹ بھی اس اطمینان سے کھیلنے کی ضرورت ہے، جیسا ہم ڈومیسٹک میں کھیلتے ہیں۔
قومی ویمنز ٹیم پلیئر نےکہا کہ ہم نے حال ہی میں ان ٹیموں کو ہرایا ہے، جن کو ہرانے کا سوچ بھی نہیں سکتے تھے، ہمیں ویمن کرکٹ کی لیگ کی ضرورت ہے، دیگر ٹیمیں کافی وقت سے لیگ کھیل رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نمائشی میچز میں دنیا کی ٹاپ پلیئرز کے ساتھ کھیل کر کافی اعتماد ملا تھا، پی سی بی سے درخواست ہے کہ ویمن کرکٹ کی لیگ جلد شروع کی جائے۔
ارم جاوید نے کہا کہ مینز کرکٹ اوپر جاتی ہے تو اس سے ویمن کرکٹ کو بھی فائدہ ملتا، ہماری دعائیں ہمیشہ مینز ٹیم کے ساتھ بھی ہوتی ہیں۔