وزیر اعلیٰ ہاؤس خیبر پختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنان نے احتجاج کیا، علی امین گنڈاپور کے کارکنوں کو ایک، ایک ہزار روپے دینے پر ورکرز طیش میں آگئے۔
پی ٹی آئی کارکن جیل سے رہائی کے بعد وزیر اعلیٰ سے ملاقات کےلیے آئے تھے، کارکنان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے تین گھنٹے انتظار کروایا، 5 منٹ ملاقات کرکے چلے گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ کے پی کے کارکنوں کو ایک، ایک ہزار روپے دینے پر ورکرز طیش میں آگئے، علی امین گنڈاپور مختصر گفتگو کے بعد واپس جانے لگے تو کارکنان نے نعرے لگائے۔
کارکنان نے کہا کہ ہم بانی پی ٹی آئی کی رہائی تحریک میں گرفتار ہوئے ایک ایک ہزار روپے کے لیے نہیں۔
اس حوالے سے ریجنل صدر پی ٹی آئی ارباب محمد عاصم نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کارکنوں کیلئے گزشتہ روز وزیر اعلیٰ ہاؤس میں تقریب کا اہتمام کیا گیا، تقریب میں کچھ ورکرز ناراض ہو سکتے ہیں۔
ارباب محمد عاصم نے کہا کہ ویڈیو دیکھی ہے کہ کچھ ورکرز نعرے لگا رہے تھے، جب وزیر اعلیٰ موجود تھے اس وقت کوئی نعرے نہیں لگے، ویڈیو میں اندھیرا ہے اور سی ایم اندھیرا چھانے سے پہلے چلے گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے ورکرز کی آپس میں بات ہوئی ہو اور ناراض ہوئے ہوں، ہم نے ورکرز کو عزت دی اور ان کو چائے پلائی، سیاسی پارٹیوں میں ناراض ورکرز معمولی سی بات ہے۔