ہجرت ……
کل رات بس اڈے پر عجیب نظارہ تھا۔
میں ٹکٹ لیکر ویٹنگ روم پہنچا تو رش لگا تھا۔
ایسی ایسی سواریاں تھیں کہ میں بھونچکا رہ گیا۔
ڈراؤنے جن اور حسین پریاں،
شرارتی بونے اور موٹے دیو،
سر کٹے بھوت اور غصیلی چڑیلیں،
بدروحیں اور نیک دیویاں،
ان کے علاوہ رنگ برنگے پرندے،
بلبلیں، کوئلیں، نیل کنٹھ اور کھٹ بڑھئی،
گلہریاں اور خرگوش،
یہ سب کہاں جارہے ہیں؟ میں نے ایک مسافر سے پوچھا۔
اس نے کندھے اچکا کر کہا،
کہاں جارہے ہیں، یہ تو معلوم نہیں۔
لیکن اسموگ نے اس شہر کو رہنے کے قابل نہیں چھوڑا۔