کراچی(اسٹاف رپورٹر) انجمن اساتذہ، انجمن غیر تدریسی ملازمین نے ایم کیو ایم کے مرکزی آفس میں وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر ایم کیو ایم کے سینئر رہنما سید امین الحق، انجمن اساتذہ، انجمن غیر تدریسی ملازمین کے عہدیداران اور اے پی ایم ایس او کے رہنما بھی شریک تھے۔ ملاقا ت کے موقع پر صدر غیر تدریسی ملازمین عدنان اختر نے یونیورسٹی اساتذہ اور غیر تدریسی ملازمین کو درپیش مسائل سے وفاقی وزیرتعلیم کو آگاہ کیا۔ وفاقی وزیر نے مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی۔ عدنان اختر نے مزید بتایا کہ پچھلے دور میں غیر قانونی ٹائم پے اسکیل کو منظور کروایا اور اس ٹائم پے اسکیل کی آڑ میں خلاف ضابطہ دواسسٹنٹ رجسٹرار کاتقرر کیا گیا جس میں ایک لیب سپروائزر خرم مشتاق کھوکھر ہیں جنہیں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پرسنل گریڈ17- دیا گیا انکا صرف نہ کیڈر چینج کیا گیا بلکہ 18گریڈ میں ترقی بھی دیدی گئی جو یونیورسٹی آرڈیننس کیخلاف ہے جبکہ دیگر 50 سے زائد سپریڈینڈنٹ کو نظرانداز کرکے صرف ایک سپریڈنٹ معراج محمد کوبھی اسسٹنٹ رجسٹرار غیرقانونی نوازا گیا۔ عدنان اختر نے تمام تفصیلات سے وفاقی وزیرتعلیم کو آگاہ کیا جبکہ وفاقی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی کو میرٹ کی بنیاد پر چلایا جائیگا۔ عدنان اختر نے وائس چانسلر سے مطالبہ کیا کہ وہ غیر قانونی اسسٹنٹ رجسٹرار کا تقرر ختم کر کے یونیورسٹی میں شفافیت اور میرٹ کہ نئے دور کاآغاز کریں۔وفاقی وزیر تعلیم نے مسائل سننے کے بعد فوری طو پر گرانٹ کی منظوری کی یقین دہانی بھی کروائی اور کہا کہ بہت جلد ہم مزید تجویز بھی لیکر آئینگے۔ خالد مقبول صدیقی کا مزیدکہناتھا کہ جن لوگوں کےساتھ زیادتیاں ہوئیں ہیں اور جنہیں انتقامی کارروائی کانشانہ بنایا گیا ہے، انکا فوری طور پر ازالہ کیا جائیگا۔