کراچی(نیوز ڈیسک)دنیا کے بڑے کثیر الجہتی بینکوں نے گزشتہ روز عہد کیا کہ وہ کم اور اوسط آمدنی والے ممالک کے لیے ماحولیاتی مالیات کو 2030 تک 120ارب ڈالر سالانہ تک لے جائیں گے تاکہ آذربائیجان میں ہونے والے عالمی مذاکرات میں ایک پرجوش سالانہ ہدف پر اتفاق کیا جا سکے۔2050تک گلوبل وارمنگ کو 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ سے پہلے کی صنعتی اوسط سے زیادہ پر محدود کرنے کے ہدف کی توثیق کرتے ہوئے قرض دہندگان نے کہا کہ نئے اعداد و شمار میں 42 ارب ڈالرشامل ہوں گے تاکہ شدید موسم کے اثرات سے ہم آہنگ ہونے میں مدد ملے۔ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں امریکی حکومت کی جانب سے موسمیاتی تبدیلی سے لڑنے کے لیے عالمی کوششوں سے پیچھے ہٹنے اور متعدد دیگر ممالک کی جانب سےترقیاتی امداد میں کٹوتی کی توقع کے ساتھ، پرائیویٹ سیکٹر کی ماحولیات کے لیے اپنی فنڈنگ بڑھانے میں مدد کرنے پر زیادہ زور دیا جا رہا ہے۔آگے بڑھتے ہوئے، عالمی بینک، یورپی سرمایہ کاری بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سمیت دس ایم ڈی بیز کے گروپ نے کہا کہ ان کے قرض کا مقصد نجی شعبے میں 65 ارب ڈالر کی اضافی رقم لانا ہوگا۔